سان فرانسسکو: مائیکروسوفٹ نے اپنے بنگ سرچ انجن میں نیا خون دوڑانے کےلیے تیزی سے مشہور ہوتی ہوئی مصنوعی ذہانت پر مبنی ایپلیکیشن چیٹ جی پی ٹی کو شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس طرح بنگ سرچ انجن میں آواز سے تلاش کی نہ صرف بڑھے گی بلکہ مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس)کے شعبےمیں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی سے بھی استفادہ کیا جاسکےگا۔ چیٹ جی پی ٹی بہت تیزی سےمقبول ہورہا ہے جو آپ کے سوالات کی بڑی حد تک درست اور فوری معلومات سادہ انگریزی زبان میں ظاہر کرتا ہے۔
واضح رہے کہ چیٹ جی پی ٹی، اوپن اے آئی کا ہی ایک منصوبہ ہے جبکہ مائیکروسافٹ اوپن اے آئی کا دیرینہ سرمایہ کاربھی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق مائیکروسافٹ اپنے بنگ سرچ انجن میں چیٹ جی پی ٹی شامل کرکے اسے طاقتور اور مقبول بنانے کا خواہاں ہے۔ بلاشبہ یہ ایک بروقت قدم ہے جو بنگ کو ایک اچھے سرچ انجن میں تبدیل کرسکتا ہے۔
دوسری جانب گوگل بھی سرچ انجن کے لیے اپنے اے آئی ماڈلوں پر کچھ وقت سے کام کررہا ہے۔ اب وہ بھی باتونی سرچ آپشن کو اپنے کروم براؤزر یا پلیٹ فارم پر شامل کرنا چاہتا ہے۔ تاہم چیٹ جی پی ٹی اس وقت ابتدائی مراحل میں اس میں اندرونی رحجانات، اغلاط اور دیگرمسائل ہوسکتے ہیں۔ لیکن تجزیہ کاروں کے مطابق لوگوں کی جتنی بڑی تعداد چیٹ جی پی ٹی استعمال کرے گی وہ اتنا ہی بہتر ہوتا جائے گا۔