پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی بستی بہرام لغاری، رکن پور میں پراسرار بیماری سے متاثر ہونے والے مریضوں کے پیتھولوجیکل ٹیسٹ سے حاصل کیے گئے مختلف نمونوں کے معائنے کے دوران مختلف جانوروں کے بیکٹیریا پائے گئے۔
رپورٹ کے مطابق یہ بات ضلعی ہیلتھ افسر (ڈی ایچ او) ڈاکٹر لیاقت علی چوہان نے محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر (پی اینڈ ایس ایچ سی) سیکریٹری کو بستی بہرام لغاری کے دورے کے دوران بریفنگ دیتے ہوئے بتائی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی اور صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک کی ہدایت پر سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر محمد اقبال نے گاؤں کا دورہ کیا اور متاثرہ خاندانوں کے افراد سے ملاقات کی، ان کے عزیز و اقارب کے انتقال پر تعزیت کی اور ان سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
دورے کے دوران ضلعی ہیلتھ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ڈاکٹر حسن خان نے سیکریٹری کو میڈیکل کیمپ اور مقامی لوگوں کو فراہم کی جانے والی دیگر طبی سہولیات کے بارے میں آگاہ کیا۔
ڈاکٹر لیاقت علی چوہان کے مطابق شیخ زید میڈیکل کالج کالج اینڈ ہسپتال (ایس زیڈ ایم سی ایچ) کی لیبارٹری میں بیماری کی علامات والے 25 مقامی افراد کے ناک اور گلے کے سواب کے نمونوں کا معائنہ کیا گیا جن میں سے دو میں بیکٹیریا پائے گئے۔
ان میں سے ایک مریضہ خدیجہ میں ’ایری سیپی لوتھریکس ریزی اوپیتھی‘ اور دوسری مریضہ ناز کے نمونوں میں ’اسٹرپ ٹوکوکس الیکٹولی ٹیکس‘ پایا گیا جب کہ ایک اور مریضہ خدیجہ میں ’اسٹرپ ٹوکوکس نمونیا ’ پایا گیا۔
ان نتائج اور فائنڈنگ کے سامنے آنے کے بعد ڈی ایچ اے نے محکمہ صحت کی ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے متاثرہ افراد کے پانی اور کھانے پینے کی اشیا اور جانوروں کے نمونے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) اسلام آباد اور دیگر متعلقہ محکموں کو بھجوا دیے۔
ڈاکٹر لیاقت علی چوہان نے کہا کہ تجزیاتی رپورٹس میں اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ مرنے والے افراد کو زہر دیا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو ایسی افواہیں پھیلانے سے گریز کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کی مالی مدد کے لیے سفارشات حکومت کو بھیجی جائیں گی۔