زلزلے پر حکومتی امدادی کارروائیوں پر آن لائن تنقید کرنے کے بعد ملک میں ٹوئٹر سروس معطل کردی گئی۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق اشتعال انگیز سوشل میڈیا پوسٹس پر ترک پولیس نے 18 افراد کو حراست میں بھی لیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد نے زلزلے کے بعد حکومتی امدادی سرگرمیوں پر تنقید کی تھی۔
رپورٹس کے مطابق ترکیہ میں ٹوئٹر استعمال کرنے کے لیے شہریوں کو وی پی این سروس استعمال کرنی پڑ رہی ہے۔
دوسری جانب ٹوئٹر کے سربراہ ایلون مسک نے کہا ہے کہ ترک حکومت نے مطلع کیا ہے ٹوئٹر تک رسائی کو جلد فعال کردیا جائے گا۔