جنوبی افریقا: کووڈ 19 کی تباہ کاریوں کے بعد اب ایک نئی وبا کی گونج ہے جو ماربرگ وائرس کی صورت میں موجود ہے۔ اس کی وجہ سے ایکویٹوریئل (استوائی) گنی میں اب تک 9 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔
یہ تمام افراد پڑوسی ملک کیمرون کے ایک جنازے میں شریک ہوئے تھے۔ ڈبلیوایچ او کے مطابق اس کا انفیکشن بہت تیزی سے پھیلتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ فوری طور پر ایکویٹوریئل گنی میں 200 افراد کو قرنطینہ کیا گیا جبکہ ہزاروں افراد کی نقل و حمل محدود کر دی گئی ہے۔
گزشتہ ہفتے کائی ٹیم صوبے کے چند لوگوں میں جریانی بخار دیکھا گیا۔ اس ضمن میں ملکی ادارے فوری حرکت میں آئے اور ہنگامی طور پر ٹیسٹ کئے گئے تو ماربرگ وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ اب تک 9 افراد اس نئے وائرس سے مرچکے ہیں اور مزید 16 مشتبہ کیسوں پر غیرمعمولی نظررکھی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ ماربرگ وائرس انسانوں اور بوزنوں (پرائمیٹس) کو متاثر کرتا ہے اور جان لیوا جریانی بخار کی وجہ بنتا ہے اور اس میں مبتلا ہوکر ہلاکت کی شرح 88 فیصد تک ہوتی ہے۔ سب سے پہلے1967 میں یہ منظرِ عام پر آیا تھا۔ جرمنی کے شہر ماربرگ میں یہ پہلی مرتبہ سامنے آیا اور اسی مناسبت سے اس کا نام رکھا گیا تھا۔ اس کے بعد یورپ کے مزید ممالک تک پھیلا اور کچھ عرصے کے لیے منظرِ عام سے غائب ہوگیا۔
اس کی علامات میں ہیمریجک فیور، الٹیوں میں خون، ہیضہ نما کیفیات اور شدید کمزوری وغیرہ شامل ہیں۔ دوسری جانب عالمی ادارہ برائے صحت کے مقامی عہدیداروں نے اس خطے پر اپنی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں۔