ادرک کھانے سے جسم کا قدرتی دفاعی نظام متحرک ہوجاتا ہے: جرمن ماہرین

eAwazصحت

لائپزگ، جرمنی: جرمن ماہرین نے ثابت کیا ہے کہ ادرک کھانے سے جسم کا قدرتی دفاعی نظام متحرک ہوجاتا ہے۔

ٹیکنیکل یونیورسٹی آف میونخ میں واقع لائبنز انسٹی ٹیوٹ فار فوڈ بائیلوجی کے ماہرین نے کہا ہے کہ تیزبووالی ادرک بالخصوص فوری طور پر خون کے سفید خلیات کو انتہائی متحرک (ہائی الرٹ) کے درجے پر لے جاتی ہے اور اس سے جسم کا دفاعی امنیاتی نظام بیدار ہوجاتا ہے۔

ادرک میں غیرمعمولی مرکبات اور قیمتی اجزا پائے جاتے ہیں۔ اب اس ادارے کی سربراہ، ویرونیکا سوموزا نے بعض شرکا کو ادرک کی چائے پلائی گئی اور اس کے 30 اور 60 منٹ کے بعد ان کے خون کے نمونے لئے گئےتو ان کے خون میں نہ صرف ادرک کے مرکبات دیکھے گئے بلکہ خون میں سفید خلیات بھی بڑھے کو قوی امنیاتی نظام کو ظاہر کرتے ہیں۔ دوسری جانب ادرک میں عام پائے جانے والے ایک مرکب، جنجرول سب سے زیادہ مؤثرثابت ہوا اور پلازمہ میں 7 تا 17 مائیکروگرام فی لیٹر تک بڑھ گیا۔

ماہرین کے مطابق جنجرول امنیاتی خلیات کو سرگرم کرتا ہے اور جسم بیماریوں سے لڑنے کے لیے فوری طور پر آمادہ ہوجاتا ہے۔ اس کی ایک روایت سینکڑوں سال سے ادرک کی چائے کی صورت میں استعمال ہورہی ہے جو بطورِ خاص سردیوں میں استعمال کی جاتے ہیں۔ یہ چائے بدن کو بیماریوں سے لڑنے کے قابل بناتی ہے اور سردی میں نزلہ، زکام اور جاڑے کی شدت سےبچاتی ہے۔

اگرچہ اس تحقیق کے بہت سوالات کے جوابات اب بھی معلوم کرنا ہیں تاہم ماہرین اس پر متفق ہے کہ ادرک ہمارے بدن کے لیے بہت مفید ہے۔