ایران اور سعودی عرب کےدرمیان تعلقات بحال، چین کی ثالثی ہوئی بااثر، خطہ میں بڑی تبدیلی کااشارہ

aizazali00007@gmail.comاردو خبریں

علاقائی حریفوں ایران اور سعودی عرب نے 10 مارچ 2023 بروز جمعہ کو چینی ثالثی میں ہونے والی مذاکرات میں تعلقات کی بحالی اور سفارتی مشن دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا ہے، انہوں نے تعلقات منقطع ہونے کے سات سال بعد ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا ہے۔ یہ اقدام مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے وسیع تر نظر ثانی اور کوششوں کا احاطہ کرتا ہے۔ جس کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔

ریاض نے تہران کے ساتھ تعلقات اس وقت منقطع کر لیے جب ایرانی مظاہرین نے 2016 میں اسلامی جمہوریہ میں سعودی سفارتی مشنوں پر حملہ کر کے قابل احترام شیعہ عالم نمر النمر (Nimr al-Nimr) کی سعودی پھانسی کے بعد کیا تھا۔ شیعہ اکثریتی ایران اور سنی مسلم سعودی عرب مشرق وسطیٰ میں برابر کی اہمیت رکھتے ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ یمن میں جہاں حوثی باغیوں کو تہران کی حمایت حاصل ہے اور ریاض حکومت کی حمایت کرنے والے فوجی اتحاد کی قیادت کرتا ہے۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی آر این اے نے مشترکہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان مذاکرات کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران اور مملکت سعودی عرب نے سفارتی تعلقات دوبارہ شروع کرنے اور دو ماہ کے اندر سفارت خانے اور مشن دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا ہے۔ سرکاری سعودی پریس ایجنسی نے بھی بیان شائع کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اعلان سے فوراً قبل بیجنگ میں پانچ دن تک مذاکرات ہوئے۔