وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ طارق رحیم کی آڈیو لیک میں بیٹی مریم نواز کے بارے میں گھٹیا گفتگو انتہائی قابل مذمت ہے۔
ایک ٹوئٹ میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ خواتین کے بارے میں اس لب و لہجے اور گھٹیا سوچ کی معاشرے بالخصوص خواتین کو پر زور مذمت کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اجتماعی مذمت ہی معاشرے میں یہ منفی سوچ روک سکتی ہے۔
خیال رہے کہ سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار کی آڈیو لیک سامنے آئی ہے۔
جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار کی سامنے آنے والی مبینہ آڈیو میں وہ پی ٹی آئی کے وکیل سے گفتگو میں مبینہ طور پر مریم نواز سے متعلق گفتگو کرتے سنائی دے رہے ہیں۔
جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار کی سامنے آنے والی مبینہ آڈیو میں وہ پی ٹی آئی کے وکیل سے گفتگو میں مبینہ طور پر مریم نواز سے متعلق گفتگو کرتے سنائی دے رہے ہیں۔
ثاقب نثار: جی السلام علیکم سر۔
خواجہ طارق رحیم: السلام علیکم سر، اس کا کوئی اچھی طرح جواب دیں۔
خواجہ طارق رحیم: اسے باہر کریں کسی طریقے سے جو باتیں کرتی ہے۔
خواجہ طارق رحیم: یہ جو خاتون بولتی ہے۔
ثاقب نثار: او سر، میں نے پتا کیا سوچا ہے اس پر۔
خواجہ طارق رحیم: ہاں، ہاں۔
ثاقب نثار: مجھے بڑے تارڑ صاحب کی ایک بات یاد آئی، وہ کہتے تھے۔
ثاقب نثار: کتے جب بھونکتے ہیں تو دور کھڑے ہو جاتے ہیں۔
خواجہ طارق رحیم: یہ بات بھی ٹھیک ہے۔
خواجہ طارق رحیم: آپ نے ایک زبردست جواب اے آر وائی پر دے دیا ہے۔
ثاقب نثار: مجھ میں الحمدللہ شکر اور ہمت ہے، میں برداشت کر سکتا ہوں، میں نے کنفیوژ یا ڈپریس نہیں ہونا۔
خواجہ طارق رحیم: ہاں۔
ثاقب نثار: جب آپ کو ضرورت ہو گی تو ہم کہہ دیں گے سائیڈ پر کچھ۔
ثاقب نثار: خواجہ صاحب دھماکا کر دیں، مجھے پتا ہے آپ نے کر دینا ہے۔
خواجہ طارق رحیم: آپ نے مجھے بتا دینا ہے بس، جو کہو گے اُس طرح ہو جائے گا۔
ثاقب نثار: حاضر، حاضر، حاضر، حاضر۔
خواجہ طارق رحیم: جب آپ چاہیں۔
ثاقب نثار: حاضر خان صاحب، حاضر۔
خواجہ طارق رحیم: اوکے۔