جان لیوا فنگس ‘کینڈیڈا اوریس’ کا انفیکشن امریکا میں تیزی سے پھیلنے لگا

eAwazصحت

جیورجیا: امریکی سرکاری ہیلتھ ایجنسی، سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) نے خبردار کیا ہے کہ کینڈیڈا اوریس (فنگس کی ایک قسم) صحت عامہ کے لیے خطرناک بنتی جا رہی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق 2021 میں اس فنگس کے ادویات کے خلاف مزاحمت کے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ یہ فنگس کئی اینٹی فنگل ادویات کے خلاف مزاحم ہے۔

سی ڈی سی کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے اسے صحت مند لوگوں کے لیے کبھی خطرے کے طور پر نہیں دیکھا گیا تھا تاہم اب یہ تیزی سے مہلک ثابت ہوتا جارہا ہے۔ اس کی ادویات کے خلاف مزاحمت کی وجہ سے یہ ان لوگوں میں سنگین بیماری اور موت کا سبب بن رہا ہے جو پہلے سے بیمار ہیں، اندرون جسم میں استعمال ہونے والے طبی آلات کا استعمال کرتے ہیں یا ہسپتالوں میں طویل عرصے سے قیام پذیر یا وقتاً فوقتاً داخل ہوتے رہتے ہیں۔
سی ڈی سی کے مطابق، تقریباً 30 سے​​60 فیصد متاثرہ افراد کینڈیڈا اوریس سے مر چکے ہیں۔ یہ فنگس 50 سال سے کم عمر افراد میں آنت اور مقعد کے مہلک کینسر کا باعث بن رہا ہے۔

سی ڈی سی کے وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر میگھن لیمن نے کہا کہ کیسز کا تیزی سے بڑھنا اور جغرافیائی پھیلاؤ تشویشناک ہے جس کی وجہ سے مسلسل نگرانی، لیبارٹریز کی صلاحیت کو بڑھانے، جلد تشخیصی ٹیسٹ اور انفیکشن کی موثر روک تھام اور کنٹرول پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔