نیویارک: امریکہ میں کی گئی تین سالہ تحقیق کے بعد معلوم ہوا ہے کہ عمررسیدہ خواتین و حضرات کئی طرح کے وٹامن سے اپنی یادداشت اور کئی طرح کے دماغی افعال کو بہتر بناسکتے ہیں۔
’کوکوا سپلیمنٹ اینڈ ملٹی وٹامن آؤٹ کمزاسٹڈی‘ (کوسموس) اسٹڈی کے تحت پورے امریکہ میں تین سال تک کل 3500 افراد کا جائزہ لیا گیا تھا۔ کولمبیا یونیورسٹی اور برگھم اینڈ وومن ہاسپٹل کے ماہرین نے اس مطالعے میں 60 برس اور اس سے زائد عمر کے بزرگوں کا جائزہ لیا ہے۔
ہزاروں لوگوں کو دو گروپ میں بانٹا گیا تھا۔ ایک کو کئی قسم کے وٹامن دیا گیا جبکہ دوسرے گروہ کو فرضی دوا (پلے سیبو) کھلائی گئی۔ تین سال دو ماہ بعد اسٹڈی کا اختتام ہوا تو معلوم ہوا کہ جن افراد نے ملٹی وٹامن سپلیمنٹ باقاعدگی سے لیے دیگر کے مقابلے میں ان کا حافظہ بہتررہا اور دیگر دماغی سرگرمیاں بھی بہتر رہیں۔ یہاں تک کہ بڑھاپے میں دماغی انحطاط میں بھی کمی دیکھی گئی۔
سائنسدانوں کا اصرار ہے کہ اتنے عرصے تک ملٹی وٹامن استعمال کرنے سے بزرگوں کا دماغ عمر کے مقابلے میں تین سال زیادہ جوان رہا۔ شماریاتی لحاظ سے ملٹی وٹامن کا مسلسل استعمال بزرگوں میں اکتسابی زوال کو 60 فیصد تک کم کرسکتا ہے۔ رپورٹ میں حکومتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بزرگوں کے لیے ملٹی وٹامن ادویہ یا سپلیمنٹ کا کوئی قومی منصوبہ ضرور شروع کریں کیونکہ اس سے بیماریوں کے بوجھ اور اس پر ہونے والی لاگت میں نمایاں کمی ممکن ہے۔
کوسموس پروگرام کے تحت کئے جانے والے اس مطالعے کی رپورٹ 24 مئی کو امریکن جرنل آف کلینکل نیوٹریشن میں شائع ہوئی ہے۔