سوشل میڈیا کے پریشان کن استعمال سے نمٹنے کے لیے تھیراپی دینے پر زور

eAwazصحت

لندن: محققین نے ڈاکٹروں کو ڈپریشن کا شکار مریضوں کے سوشل میڈیا کے پریشان کن استعمال سے نمٹنے اور ذہنی صحت کو بہتر بنانے کے لیے تھیراپی دینے پر زور دیا ہے۔

یونیورسٹی کالج لندن (یو سی ایل) میں کی جانے والی تحقیق میں سوشل میڈیا سے شدید متاثر افراد پر آزمائے جانے والے علاج کا جائزہ لیا گیا۔

محققین کی جانب سے اس تحقیق کا فیصلہ 2021 میں ایک سوئیڈش تحقیق کے سامنے آنے کے بعد کیا گیا جس میں سوشل میڈیا کے ضرورت سے زیادہ استعمال کا دیگر نشہ آور رویوں اور ذہنی تناؤ سے تعلق دیکھا گیا تھا۔

یو سی ایل کے مطابق پریشان کن استعمال وہ ہوتا ہے جب کسی شخص کا سوشل میڈیا کا استعمال اس کے روز مرہ کے امور سے اس کی توجہ ہٹائے اور دیگر شعبہ ہائے زندگی کی ذمہ داریاں نظر انداز ہونے لگ جائیں۔

محققین کے مطابق ماضی کی تحقیق میں یہ بتایا گیا تھا کہ سوشل میڈیا کا استعمال تب مسائل کا سبب بن سکتا ہے جب یہ کسی بھی شخص کی روز مرہ زندگی میں مداخلت کرنا شروع کردے اور ڈپریشن، بے چینی، ذہنی دباؤ اور تنہائی جیسی خراب ذہنی حالت کا سبب بن جائے۔

یو سی ایل کے محققین نے دنیا بھر سے 2004 سے 2022 کے درمیان ہونے والے 2700 سے زیادہ تجرباتی مطالعوں کو تلاش کیا اور بڑی عمر کے افراد میں سوشل میڈیا کے استعمال کے علاج کا ذہنی صحت پر پڑنے والے اثر کا جائزہ لیا۔

جرنل آف میڈیکل انٹرنیٹ ریسرچ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے لیے 23 کے قریب مطالعوں کا جائزہ لیا گیا۔

ان مطالعوں میں پریشان کن سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے کیے جانے والے علاج میں 39 فی صد افراد کو اپنی ذہنی کیفیت میں بہتری محسوس ہوئی۔

تھیراپی پر مبنی علاج ذہنی صحت میں بہتری کے لیے 83 فی صد مطالعوں میں مؤثر ثابت ہوئے۔ جبکہ سوشل میڈیا کو ترک کر دینا 25 فی صد یا استعمال محدود کر دینا 20 فی صد تک مؤثر دیکھا گیا۔