لندن: ماہرینِ غذائیت نے بطورِ خاص زور دے کر کہا ہے کہ بچوں کی رکابی کو ہرطرح کے جنک فوڈ سے پاک رکھیں کیونکہ عمر کے ابتدائی حصے میں اس کے بہت منفی جسمانی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
ایک جانب تو جنک فوڈ کی صنعت کے مصروف والدین اور ان کے بچوں کو نشانہ بنانا شروع کیا ہے تو دوسری جانب ماہرینِ صحت نے بھی اس کے خلاف کمرکس لی ہے۔
غذائی ماہرین نے کہا ہے کہ جنک فوڈ کھانے سے بطورِ خاص بچوں کے استحالے(میٹابولزم) میں منفی تبدیلیاں ہوتی ہیں۔ سب سے پہلے وہ موٹے ہوجاتے ہیں اور دوسری جانب خون کا بہاؤ متاثرہونا شروع ہوجاتا ہے۔ کیونکہ اس میں مضر چکنائیاں، مصنوعی مٹھاس اور دیگر مضر اجزا موجود ہوتےہیں۔
غذائی ماہرین کے مطابق جنک فوڈ کا اندھا دھند استعمال بچوں کو فربہ بناتا ہے۔ اس میں غذائیت کم اور کیلوریز کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ دوم بچوں کو اس عمر میں متوازن غذا کی ضرورت ہے جو کسی بھی طرح جنک فوڈ سے پوری نہیں ہوسکتی۔ اس ضمن میں جنک فوڈ کھانے اور اس سے پرہیز کرنے والے دو بچوں کا موازنہ کیا گیا تو جنک فوڈ کھانے والے بچوں میں واضح طور پر موٹاپے کا رحجان دیکھا گیا۔
دوسری جانب ان غذاؤں میں بنیادی وٹامن، ریشے، معدن، اور ضروری اجزا نہیں ہوتے، بلکہ دکان پر موجودگی بڑھانے کے لیے طرح طرح کے مضر اجزا شامل کئے جاتے ہیں۔ عمر کے اس حصے میں ناکافی غذا کے منفی اثرات بچوں کی نشوونما پر اثرانداز ہوکر پوری زندگی برقرار رہ سکتے ہیں۔
آگے چل کر یہ بلڈ پریشر، ذیابیطس، فالج اور امراضِ قلب کی وجہ بن سکتے ہیں۔ لیکن دوسری تشویشناک بات یہ ہے کہ جنک فوڈ سے دماغی و ذہنی مسائل بھی جنم لے سکتے ہیں۔ مثلاً شکر کی ذیادتی ڈپریشن اور یاسیت بڑھاسکتی ہے۔ بچوں کو پڑھنے اور توجہ میں بھی مشکل پیش آسکتی ہے۔