پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اتفاق کیا ہے کہ بجلی کی پیداوار کرنے والے اداروں نے پاکستان سے فراڈ کیا۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں مسلم لیگ (ن)، پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے اتفاق کیا اور کہا جب تک آئی پی پیز کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی بجلی سستی نہیں ہو سکتی۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے انکشاف کیا کہ آئی پی پیز کے مالکان کو غیر ملکی دکھایا گیا تھا مگر آئی پی پیز کے مالکان پاکستانی ہیں۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ 2019 میں کہا گیا تھا کہ پانچ آئی پی پیز سے پیسے واپس لیے جائیں جو کہ 40 ارب روپے بنتے ہیں مگر ایک روپیہ بھی واپس نہیں لیا گیا کیوں کہ انہیں اس وقت کے حکومتی پی ٹی آئی ارکان عمر ایوب اور ندیم بابرکا تحفظ حاصل تھا۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ آئی پی پیز سے معاہدے ختم ہونے والے ہیں اب دوبارہ ان سے نئے معاہدے نہیں کرنے چاہئیں۔