شراب نوشی سے کم عمر افراد میں کینسر کے کیسز میں اضافے کا انکشاف

eAwazصحت

ایڈنبرا: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ موٹاپے اور شراب نوشی جیسے عوامل عالمی سطح پر 50 سال سے کم عمر افراد میں کینسر کے کیسز میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔

محققین کے اندازے کے مطابق 1990 سے 2019 کے درمیان 50 برس سے کم عمر افراد میں کینسر کے نئے کیسز میں 79 فی صد اضافہ ہوا۔تاہم، برطانیہ میں 2010 سے 2019 کے درمیان بیماری کی جلدی تشخیص ہونے کی وجہ سے کینسر سے ہونے والی اموات کی سالانہ شرح میں کمی واقع ہوئی ۔

آئرلینڈ کی یونیورسٹی آف اینڈبرا اور چین کی ژیجیئنگ یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن سے تعلق رکھنے والے محققین کی ٹیم نے گلوبل برڈن آف ڈیزیز 2019 کے مطالعے میں حاصل ہونے والے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔ اس مطالعے میں 204 ممالک میں کینسر کی 29 اقسام کا مطالعہ کیا گیا۔
محققین نے اس تحقیق میں 14 سے 49 سال کے افراد میں نئے کیسز، اموات، صحت پر مرتب ہونے والے نتائج اور عوامل کا جائزہ لیا۔

2019 میں 50 عمر سے کم عمر افراد میں 32 لاکھ 60 ہزار نئے کیسز کی تشخیص ہوئی جو 1990 کے بعد سے 79.1 فی صد اضافہ تھا۔ اس دوران اموات کی شرح میں بھی 27.7 فی صد اضافہ ہوا۔

محققین کا کہنا تھا کہ جہاں اس بیماری میں جینیات کردار ادا کرتے ہیں وہیں تمباکو نوشی، شراب نوشی اور گوشت اور نمک پر مشتمل بھرپور غذا جبکہ پھل اور دودھ پر مشتمل کم غذا بنیادی خطرناک عوامل ہیں۔ ان کے علاوہ زیادہ وزن، کم جسمانی سرگرمی اور ہائی بلڈ شوگر بھی خطرناک عوامل ہیں۔

ان کیسز میں چھاتی کے سرطان کا سب سے زیادہ حصہ (ہر ایک لاکھ افراد میں 13.7 افراد میں تشخیص ہوئی) سامنے آیا جبکہ سانس کی نالی اور پروسٹیٹ کینسر کے کیسز میں تیزی سے ہونےو الا اضافہ(فی سال کے 2.28 فی صد اور 2.23 فی صد بالترتیب کے حساب سے) سامنے آیا۔

تاہم، جلد تشخیص ہونے والے جگر کے سرطان میں فی سال 2.88 فی صد کمی واقع ہوئی۔