چھاتی کے کینسر سے بچ جانے والی بہت سی خواتین کینسر کے علاج کے بعد ہارمونل دوائی لیتی ہیں تاکہ دوبارہ کینسر ہونے سے بچ سکیں لیکن نئی تحقیق بتاتی ہے کہ یہ دوائیں موٹاپے کا شکار خواتین میں کم کارگر ثابت ہو سکتی ہیں۔
چھاتی کے ہارمون-پوزیٹیو کینسر میں کینسر کے خلیوں کو خواتین کے جنسی ہارمون ایسٹروجن سے تقویت ملتی ہے۔ Aromatase inhibitor ادویات دیگر ہارمونز کو ایسٹروجن میں تبدیل کرکے aromatase نامی انزائم کو روک کر ایسٹروجن کی سطح کو کم کرتی ہیں۔
تحقیق میں پایا گیا کہ کینسر سے بچ جانے والی خواتین جن کا وزن زیادہ تھا، ان میں کم وزن خواتین کے مقابلے میں اروماٹیز مانع دوائی لینے کے باوجود کینسر کے دوبارہ ہونے کا امکان زیادہ تھا۔
ڈنمارک کی آرہس یونیورسٹی اسپتال کے شعبہ آنکولوجی کے ایک محقق اور مطالعہ کے مصنف سکسٹن ہاربرگ نے کہا کہ پوسٹ مینوپاسل خواتین جو کہ چھاتی کے پوزیٹو کینسر اور موٹاپے کا شکار ہوتی ہیں اور جن کا علاج اروماٹیز مانع دوائی سے کیا جارہا ہوتا ہے، ان میں بیماری کے دورباہ ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔