کولوراڈو: سائنس دانوں نے ہماری غذاؤں میں موجود ایک ایسا اہم جزو دریافت کیا ہے جو مٹاپے کی شرح میں اضافے کا سبب ہوسکتا ہے۔
اوبیسٹی، بائیولوجی اینڈ انٹیگریٹڈ فزیولوجی میں شائع ہونے والے تازہ ترین جائزے میں محققین نے فرکٹوز اور وزن بڑھنے کے دیگر نظریات کے درمیان تعلق کی شناخت کی۔
ایسے متعدد نظریات ہیں جن کے تحت وزن میں اضافے کا سبب چکنائی، کاربوہائیڈریٹس، پروٹین یا شوگر کو سمجھا جاتا ہے لیکن نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فرکٹوز پیٹ پر چربی جمع ہونے کی بڑی وجہ ہوسکتی ہے۔
محققین نے دیکھا کہ فرکٹوز جسم میں توانائی کے مرکزی ذریعے ایڈنوسائن ٹرائفوسفیٹ (اے ٹی پی) کی مقدار کم کر دیتا ہے جس سے جسم کو مزید کھانے کی طلب ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔
یونیورسٹی آف کولوراڈو سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر رچرڈ جونسن کا کہنا ہے کہ یہ تمام نظریات پزل کے ٹکڑے ہیں جن کو آخری ٹکڑے فرکٹوز نے مکمل کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ فرکٹوز وہ عنصر ہے جو ہمارے تحولی نظام کو سست کرنے کے ساتھ بھوک پر قابو کو کم کرتا ہے لیکن چکنی غذائیں حراروں کا وہ بڑا ذریعہ ہوتی ہیں جو وزن میں اضافہ کرتی ہیں۔
فرکٹوز ایک قدرتی چینی ہے جو عموماً سیب اور کیلے جیسے پھلوں میں کم مقدار میں پائی جاتی ہے۔ پھلوں کے کھائے جانے کا اس مسئلے سے تعلق نہیں لیکن فرکٹوز متعدد غذاؤں کو میٹھا بنانے کے لیے بطور اضافی چینی استعمال کی جاتی ہے۔
یہ جزو گھر میں استعمال ہونے والی چینی کے علاوہ کارن سیرپ اور اگیو سیرپ (جو بطور شربت استعمال کیے جاتے ہیں)، چاکلیٹ، مشروبات، فاسٹ فوڈ، چٹنی اچار وغیرہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔
ماضی میں کیے جانے والے مطالعوں میں بتایا گیا تھا کہ فرکٹوز کی کھپت ہاضمے کے نظام میں موجود خلیوں میں تبدیلی رونما کر سکتی ہے جس کے سبب لوگ جو بھی کھاتے ہیں اس سے زیادہ حرارے جذب کر لیتے ہیں۔