زیادہ نمک بلند فشار خون کے خطرات میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے

eAwazصحت

زیادہ مقدار میں نمک کی کھپت صحت کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے لیکن ہمارے جسم نے نمک کی مطلوبہ مقدار حاصل کرلی ہے یا نہیں یہ جاننے کا طریقہ ہر کسی کو معلوم نہیں ہوتا۔

کھانے میں ضرورت سے زیادہ نمک ملانا بلند فشار خون کے خطرات میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے اور ایسی کئی علامات ہیں جن کو دیکھ کر بتایا جاسکتا ہے کہ جسم کے اندر کافی مقدار میں نمک جا چکا ہے، ان علامات میں سے ایک ہاتھوں اور پیروں کا سوج جانا ہے۔

نمک جسم میں رہنے والے پانی کی مقدار میں اضافہ کرتا ہے جو ٹخنوں، بیروں اور ٹانگوں پر سوجن کا سبب ہوسکتا ہے۔

نیشنل ہیلتھ سروسز کے مطابق یہ سوجن خود بخود ختم ہوسکتی ہے لیکن اگر کچھ دنوں میں یہ سوجن نہیں اترے تو یہ کسی سنجیدہ کیفیت کی علامت ہوتی ہے۔

این ایچ ایس میں ماہرِ غذائیت اولیویا برلے کے مطابق جب نمک کی زیادہ کھپت ہوتی ہے تو جسم کے اندر اضافی سوڈیم موجود ہوتا ہے اور خلیوں کے گرد مائع کی مقدار بڑھ جاتی ہے اس کے نتیجے میں گردے کام کرنا کم کر دیتے ہیں، کم مقدار میں پانی خارج کرتے ہیں جو بالآخر بلڈ پریشر میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔

یہ کیفیت قلبی مرض، دل کے دورے اور فالج کے علاوہ شریانوں میں سوجن، گردے کی بیماری اور ڈیمینشیا کے خطرات میں اضافہ کرسکتی ہے۔ جس کی بڑی وجوہات میں سے ایک نمک کا زیادہ استعمال ہوتا ہے۔

ادارے کی جانب سے جاری ہدایات کے مطابق بڑی عمر کے افراد کو روزانہ 6 گرام سے زیادہ نمک نہیں کھانا چاہیے۔