پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف میزبان، اداکار و پروڈیوسر فہد مصطفیٰ کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور ٹک ٹاکرز کانٹینٹ کے نام پر اپنے خاندان بیچ رہے ہیں۔
حال ہی میں فہد مصطفیٰ نے ایک پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر اور دیگر امور پر کھل کر بات چیت کی۔
انہوں نے دورانِ شو ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ بہت جلد ہانیہ عامر کے ساتھ ایک فلم میں نظر آئیں گے۔
پروگرام کے دوران میزبان نے ٹک ٹاکرز اور انفلوئنسرز کی جانب سے فراہم کردہ کانٹینٹ کے حوالے سے سوال کیا تو اداکار ٹک ٹاکرز و انفلوئنسرز پر برس پڑے۔
انہوں نے میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میری کون سی میراث ہے، مسئلہ میرا نہیں بلکہ ان کا خود کا ہے، کیونکہ میں پروڈیوسر بھی ہوں، میں ان لوگوں میں سے بہت سوں سے مل چکا ہوں اور یہاں ہمارے ملک میں کانٹینٹ لفظ کا بے دریغ استعمال کیا جاتا ہے۔
فہد مصطفیٰ نے کہا کہ آج کل سوشل میڈیا انفلوئنسرز، ٹک ٹاکرز، ہر کسی کو کانٹینٹ دینا ہے لیکن وہ کانٹینٹ نہیں بنا رہے بلکہ وہ کانٹینٹ کے نام پر اپنی فیملی بیچ رہے ہیں اور میں نہیں چاہتا کہ لوگ مجھے اس قسم کے کانٹینٹ کے لیے جانیں۔
انہوں نے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں اچھی کہانی سنا سکتا ہوں لیکن اپنے گھر کو نہیں بیچ سکتا، اپنے آپ کو نہیں بیچ سکتا، میں بہت سے لوگوں سے ملا ہوں جن کی بڑی فالوونگ ہے لیکن ان کو یہی سمجھ نہیں آتا کہ شوٹ کے لیے جاتے ہیں تو اس میں وقت لگتا ہے، مرحلے ہوتے ہیں، ان کو یہ دو، تین، آٹھ اور دس گھنٹے سمجھ ہی نہیں آتے اور کیوں آئیں، ان کا تو سیکنڈز کا کام ہوتا ہے۔
ٹک ٹاکرز و انفلوئنسرز کے ڈراموں میں کام کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فہد مصطفیٰ نے کہا کہ جس کو کہانیاں سنانے کا شوق ہو یا جس کو کردار نبھانے کا شوق ہو وہی اس شعبے میں آئے جو یہ نہیں کر سکتا وہ اداکاری نہیں کر سکتا۔