اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ود ہولڈنگ ٹیکس براہ راست وصولی کیلیے سویپ پیمنٹ رسید سسٹم تیار کرلیا۔
وفاقی حکومت نے ود ہولڈنگ ٹیکس چوری روکنے، ڈاکیومنٹیشن کو فروغ دینے، ایجنٹس کی جانب سے کٹوتی کردہ ودہولڈنگ ٹیکس اپنے پاس رکھنے کے بجائے براہ راست خزانے میں جمع کرنے کیلیے سویپ پیمنٹ رسید سسٹم (SPR ) تیار کرلیا، اسسے ایجنٹس کی جانب سے رقم کٹوتی کے بجائے براہ راست خزانے میں جمع ہو گی۔
سسٹم کے نفاذ کیلیے ایف بی آر نے انکم ٹیکس رولز 2002 میں ترامیم کا مسودہ تیار کرکے اسٹیک ہولڈرز کی آرا کیلیے جاری کردیا ہے، ان سے اعتراضات اور آرا کیلیے سات دن کا وقت مقررر کیا ہے، گزٹ نوٹیفکیشن کے بعد انکم ٹیکس ترمیمی رولز لاگو کردیے جائیں گے۔
ایف بی آر حکام نے بتایا کہ اس اقدام کا بنیادی مقصد ٹیکس ریونیو اور ٹکس نیٹ بڑھانا ہے، پہلے ود ہولڈنگ ایجنٹس سپلائرز سے ود ہولڈ کیا جانے والا ٹیکس اپنے پاس رکھتے تھے، اس سسٹم سے رقم براہ راست سرکاری خزانے میں جائے گی۔
ایکسپریس کو دستیاب ایف بی آر کے تیار کردہ مجوزہ رولز کے مسودے کی کاپی کے مطابق انکم ٹیکس رولز 2002 کے چیپٹر 9 میں پارٹ تین کے بعد پارٹ چار کے نام سے نیا چیپٹر شامل کیا گیا ہے۔
ترمیمی رولز کا اطلاق ایف بی ارکے نوٹیفائی کردہ تمام سویپ ایجنٹس پر اطلاق ہوگا‘ تمام سویپ ایجنٹس کو نئے چیپٹر نمبر چار میں دی گئی تمام ریکوائرمنٹس کو پورا کرنا ہوگا۔
مجوزہ رولز کے مطابق ہر سویپ ایجنٹ کو سویپ آئی ڈی جاری ہوگی، اپنا آئی آر آئی ایس پروفائل اپ ڈیٹ کرنا ہوگا اور ہر نوٹیفائڈ سویپ ایجنٹ کو ایف بی آر کی منظور شدہ و لائننس یافتہ کمپنی کا جاری کردہ فسکل الیکٹرانک ڈیوائس سسٹم و سافٹ ویئر نصب کر کے ایف بی آڑ کے ساتھ منسلک کرنا ہوگا۔
اس سسٹم کے تحت جاری ہونے والی الیکٹرانک سویپ پیمنٹ رسید وں پر سویپ آئی ڈی اور ایس پی آر نمبر ز درج ہونگے ‘ رسیدوں پر سویپ ایجنٹس اور سپلائرز کے نام، ایڈریس اور این ٹی این نمبرز و سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبرزبھی درج ہوں گے۔
مجوزہ رولز کے مطابق ٹیکس ریفنڈز و ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کلیم کرنے کے ساتھ ٹیکس کلکشن و ٹیکس کٹوتی کا واحد ثبوت سویپ پیمنٹ رسید (ایس پی آر) ہوگی‘ سویپ ایجنٹس کو سویپ ایجنٹس کے طور پر رجسٹریشن و انٹیگریشن کی تاریخ میں توسیع کیلئے معقول جواز کے ساتھ آئی آر آئی ایس سسٹم کے ذریعے متعلقہ کمشنر ان لینڈ ریونیو کو درخواست دینا ہوگی۔
جو سویپ ایجنٹس خلاف ورزی کے مرتکب پائے جائیں گے ان کے خلاف انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے تحت جرمانوں و سزاوں کیلیے کاروائی کی جائے گی۔