حماس: اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیل کو معاہدہ کرنا پڑےگا

eAwazآس پاس

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا کہنا ہےکہ اسرائیل 100 روز بعد بھی بزور طاقت یرغمالیوں کو رہا کرانے میں ناکام رہا ہے، اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیل کو معاہدہ کرنا پڑےگا۔

روسی خبر ایجنسی سےگفتگو کرتے ہوئے سینیئر حماس رہنما موسیٰ ابومرزوق نےکہا کہ اسرائیل معاہدے کے ذریعے یرغمالیوں کو واپس لےگا یا ان کی لاشیں لےگا، اسرائیل یرغمالیوں کو معاہدے کے تحت ہی رہا کرا سکتا ہے۔

موسیٰ ابومرزوق کا کہنا تھا کہ حوثی فلسطینیوں کے ساتھ حقیقی اور مؤثر یکجہتی کا مظاہرہ کر رہےہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام قوتیں غزہ میں نسل کشی بند کرانے کے لیےجرأت مندانہ اقدامات کریں۔

دوسری جانب غزہ کے رہائشی علاقوں اور اسپتالوں کے اطراف اسرائیلی فوج کی شدید بمباری جاری ہے۔

7 اکتوبر سے اب تک شہدا کی تعداد 25 ہزار تک پہنچ گئی ہے، شہید ہونے والوں میں 70 فیصد خواتین شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے غزہ میں ہرگھنٹے میں 2 مائیں شہید ہو رہی ہیں۔

خان یونس میں نصر اور الامل اسپتال کے قریب فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپوں کاسلسلہ جاری ہے۔

ادھر اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے سے بھی 22 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

امریکی صدر بائیڈن نےکہا ہےکہ نیتن یاہوکی موجودگی میں بھی دو ریاستی حل ممکن ہے۔

خیال ہےکہ گزشتہ روز نیتن یاہو نے دو ریاستی حل کے امریکی مطالبے کی مخالفت کرتے ہوئے اسے اسرائیلی حاکمیت کے نظریےکے خلاف قرار دیا تھا۔