تین مرتبہ کی اولمپکس گولڈ میڈلسٹ پاکستان ہاکی ٹیم مسلسل تیسری مرتبہ اولمپکس کے لیےکوالیفائی کرنے میں ناکام رہی۔
قومی ہاکی ٹیم کے مینیجر ہیڈکوچ شہناز شیخ نے پیرس اولمپکس کوالیفائر ایونٹ میں کوالیفائی نہ کرنے کا ملبہ ٹی وی امپائر پر ڈالتے ہوئے سوال اٹھادیے۔
پاکستان ہاکی ٹیم کی شکست پر مینیجر ہیڈ کوچ نے ناقص امپائرنگ پر سوال اٹھا تے ہوئے بتایا کہ نیوزی لینڈ کے دوسرے گول پر کپتان نے ریفرل مانگا تو ٹی وی امپائر نے معذرت کرتے ہوئے کہا وہاں کیمرا نہیں بال کلیئر نظر نہیں آرہی جس کی وجہ سے نیوزی لینڈ کو گول دے دیا گیا اور مقابلہ برابر ہوگیا۔
پاکستان ہاکی ٹیم کے مینیجر ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے ایونٹ میں ایسے اقدام نہیں ہونے چاہیے تھے، ایک غلط فیصلے سے پاکستان اولمپکس سے باہر ہوگیا۔
شہناز شیخ نے کہا کہ احتجاج کیلئے ٹورنامنٹ ڈائریکٹر کے پاس گئے تو اس کا تعلق نیوزی لینڈ سے تھا جس کی ٹیم کھیل رہی ہو اس کا ٹورنامنٹ ڈائریکٹر نہیں ہونا چاہیے تھا تاہم ٹورنامنٹ ڈائریکٹر نے فیصلے پر معذرت بھی کی ہے۔
مینیجر ہیڈ کوچ نے مزید کہا کہ اولمپکس کھیلنا ہمارا حق تھا لیکن تعصب اور ناقص امپائرنگ کی وجہ سے پاکستان کوالیفائی نہیں کرسکا۔
واضح رہے کہ تین مرتبہ کی اولمپکس گولڈ میڈلسٹ پاکستان ہاکی ٹیم مسلسل تیسری مرتبہ اولمپکس کے لیےکوالیفائی کرنے میں ناکام رہی ہے، مسقط میں ہونے والے کوالیفائرز کے تیسری پوزیشن کے میچ میں پاکستان ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف دو مرتبہ برتری حاصل کرنے کے بعد بھی ناکام رہی۔
پیرس اولمپکس میں جگہ حاصل کرنے کے لیے پاکستان ہاکی ٹیم کو اولمپکس کوالیفائر میں تیسری پوزیشن حاصل کرنا لازمی تھی لیکن تیسری پوزیشن کے میچ میں پاکستان کو نیوزی لینڈ نے 2-3 سے ہرادیا ۔