پاکستان اور سعودی عرب نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس میں غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ دہرایا۔
اس موقع پر سعودی وزیر خارجہ نے عالمی برادری کی کوششوں کو ناکافی قرار دے دیا اور کہا کہ غزہ میں قحط کی صورتِ حال ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انسانی امداد غزہ میں نہ پہنچنے دینے کا کوئی جواز نہیں، یہ معاملہ طاقت سے نہیں مذاکرات سے حل ہونا چاہیے۔
فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ غزہ میں 35 ہزار فلسطینیوں کا قتل عالمی برادری کی ناکامی ہے، جو اپنی ذمے داریاں ادا کرنے میں ناکام رہی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپنے خطے میں مزید محاذآرائی نہیں چاہتے ہیں، کشیدگی کو نہ بڑھایا جائے۔
سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ کی صورت حال پر بین الاقوامی برداری کو زیادہ کردار ادا کرنا ہوگا، یہ معاملہ مذاکرات سےحل ہونا چاہیے طاقت کے زور سے نہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ غزہ میں سیز فائر کےلیے بھرپور کوشش جاری ہے، عالمی برادری غزہ میں جنگ بندی کرائے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی بند کی جائے، غزہ میں غیر مشروط سیز فائر ہونا چاہیے۔ پاکستان کو مشرق وسطی کی صورتحال پر بہت تشویش ہے، اہل فلسطین بھوک سے مررہے ہیں، غزہ کی صورت حال پر دنیا کا ضمیر جاگنا چاہیے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ یہ معاملہ تب ہی حل ہوگا جب 1964 کی قرار داد کے مطابق فلسطینی ریاست قائم ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق فلسطینی ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔