افغانستان سے پاکستان میں دراندازی کرنے والے افغان دہشتگرد نے پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں کا اعتراف کیا ہے۔
سیکیورٹی اداروں کے ہاتھوں گرفتار افغان دہشتگرد نے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا۔
سیکیورٹی فورسز نے 23 اپریل 2024 کو پشین آپریشن کے دوران افغان دہشتگرد کو زخمی حالت میں گرفتار کیا تھا، گرفتار دہشتگرد کا نام حبیب اللّٰہ عرف خالد ولد خان محمد ہے جو افغانستان کے علاقے سپن بولدک کا رہائشی ہے۔
دہشتگرد نے اعتراف کیا کہ پشین میں حملے کی منصوبہ بندی افغانستان سے کی گئی، حملے کےلیے ہمیں راکٹ لانچر، گرنیڈ اور اسلحہ فراہم کیا گیا اور بارڈر تک رسائی کےلیے افغان طالبان نے مکمل مدد فراہم کی۔
حال ہی میں افغانستان سے پاکستان میں در اندازی کی کوشش کے دوران ہلاک کیے جانے والے7 دہشتگردوں میں ملک الدین مصباح افغانستان کا شہری اور صوبہ پکتیکا کا رہائشی تھا۔
مسلم باغ ایف سی کیمپ اور ژوب کینٹ پر حملے کے دوران ہلاک ہونے والے افغان دہشتگردوں میں حنیف، حنزیلہ، مصطفیٰ گر، رحمت، محبت اللّٰہ، عمیر اور عثمان خان شامل تھے۔
2022 کے دوران پاکستان میں خود کش حملوں میں ملوث 9 خود کش بمباروں کا تعلق بھی افغانستان سے تھا۔
اس سے قبل بھی متعدد بار پاکستان میں متعدد دہشتگردانہ حملے کرنے والے دہشتگردوں کا تعلق افغانستان سے ثابت ہوچکا ہے افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے والی تنظیموں میں ٹی ٹی پی، جماعت الاحرار اور بلوچ دہشتگرد تنظیمیں سر فہرست ہیں۔
پاکستان پر حملہ آور افغان دہشتگردوں کی آماج گاہیں افغانستان کے علاقے کنڑ، نورستان، پکتیکا، خوست و دیگر علاقوں میں موجود ہیں۔