پاکستان کرکٹ ٹیم کے جارح مزاج اوپننگ بیٹر صائم ایوب کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کا فوکس بھارت کے میچ سے زیادہ ورلڈکپ میں ٹرافی اٹھا نے پر ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام اسکور میں سید یحییٰ حسینی سے گفتگو کرتے ہوئے صائم ایوب نے کہا کہ مجھے اندازہ ہے ٹیم کو مجھ سے توقعات ہیں، نیوزی لینڈ کے دورے کے بعد ہوم سیریز میں نیوزی لینڈ کے خلاف بڑی اننگز نہ کھیلنے کا افسوس ضرور ہے البتہ یہ کہہ دینا کہ مجھ پر دباؤ ہے درحقیقت غلط سوچ ہے، حقیقت یہ ہے کہ قومی ٹیم کا فوکس بھارت کے میچ سے زیادہ ورلڈکپ میں ٹرافی اٹھا نے پر ہے، یہ بھی درست ہے کہ پوری دنیا کی نگاہیں 9 جون کو پاک بھارت میچ پر مرکوز ہیں۔
21 سال کے بائیں ہاتھ کے بیٹسمین صائم ایوب پاکستان کیلئے ایک ٹیسٹ اور 17 بین الااقوامی ٹی 20 کھیل چکے ہیں۔
صائم کا کہنا ہےکہ وہ اپنی طرف سے پوری کوشش کر رہے ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ وہ ضرور کامیاب ہوں گے۔
صائم ایوب نے اپنے Noo Look شارٹ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسے کھیلنے میں بہت رسک ہے، یہ اتنا آسان نہیں ہے، یہ شارٹ کیسے کھیلنا شروع کیا یہ بھی منصوبے کے مطابق نہیں ہوا یہ اچانک ہوا، وہ رنز بنانے کیلئے خالی جگہ کے متلاشی تھےاور ایک میچ میں انہوں نے یہ کوشش کی اور بس وہیں سے شروعات ہو گئی۔
صائم ایوب کا کہنا تھا کہ اچھا نا کھیلوں تو مجھ سے زیادہ والدین پریشان ہوتے ہیں، نصف سنچری یا سنچری نہیں، وہ پاکستان ٹیم کو میچ جتوا کر میچ کے بہترین کھلاڑی بننے کی خواہش رکھتے ہیں جب کہ کوئی بولر بیچارہ نہیں ہوتا وہ آؤٹ کر نے کیلئے دوڑتا ہے۔
دورہ آسٹریلیا سے متعلق انہوں نے کہا کہ سڈنی ٹیسٹ میں ڈیبیو میں مچل اسٹارک نے کہا کہ آج تم صفر پر آؤٹ ہوگے جس پر میں نے ان سے کہا ایسا لگتا ہے کہ آپ آج کم رفتار سے گیند ڈال رہے ہیں، اس بات پر مچل غصے میں آگئے اور جب میں نے ان کو چھکا مارا تو ان کا غصہ اور بھی بڑھ گیا تھا ۔