حکومت بجلی کی قیمتوں میں 25 فیصد اضافے کی خواہاں

eAwazپاکستان

حکومت نے مالی سال 2025 میں تقریباً 40 کھرب روپے کی آمدنی کی ضرورت کو پورا کرنے کی غرض سے باضابطہ طور پر بجلی کی کمپنیوں کے لیے یکم جولائی 2025 سے بنیادی قومی بجلی کے نرخوں میں تقریباً 25 فیصد اضافے کی درخواست کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے پاور ڈویژن کی سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی جانب سے پاور کمپنیوں کی طرف سے دی گئی مالی سال 2025 کے مجموعی پاور پرچیزنگ پرائس (پی پی پی) کی قیمت میں 4.40 روپے سے 6 روپے تک اضافے کی درخواست پر 23 مئی کو عوامی سماعت طلب کی ہے۔

پاور سیکٹر کے کمرشل ایجنٹ کے طور پر کام کر نے والے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے مالی سال 2025 کے دوران فروخت ہونے والی بجلی کے لیے7 مختلف منظرنامے پیش کیے ہیں، ان تخمینوں کے تحت، اگلے سال ایک لاکھ 31 ہزار سے ایک لاکھ 39 ہزار گیگا واٹ ہاورز بجلی کی فروخت متوقع ہے، جس سے طلب میں 3 فیصد سے 5 فیصد تک اضافہ ہوگا۔

ایک تخمینہ کے تحت پاور پرچیزنگ پرائس میں کم از کم اضافہ 4.40 روپے فی یونٹ ہے اور یہ 6.50 روپے فی یونٹ تک بڑھ کر 27.11 روپے فی یونٹ ہو جاتا ہے، اوسطاً، سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے پاور پرچیزنگ پرائس میں 6.80 روپے فی یونٹ یا تقریباً 36 کھرب روپے کی سالانہ آمدنی کی ضرورت کی بنیاد پر 25 فیصد سے زیادہ کا اضافہ مانگا ہے۔

ڈسکوز کے لیے تقریباً 385 ارب روپے کے اضافی ڈسٹری بیوشن مارجن اور پچھلے سال کی ایڈجسٹمنٹ کے تقریباً 80 ارب روپے کے بعد، اگلے سال کے لیے فروخت کی اوسط شرح 40 کھرب روپے کی بنیاد پر 37 روپے فی یونٹ بنتی ہے جو موجودہ سال کے لیے 29.78 روپے فی یونٹ یا روپے 33 کھرب کے مقابلے میں 25 فیصد کے اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔

تقریباً 50 فیصد کا بڑا اضافہ انرجی پرچیز پرائس (ای پی پی) کی مد میں طلب کیا گیا ہے، جس میں متغیر آپریشنز اور مینٹیننس لاگت بھی شامل ہے، اگلے مالی سال کے لیے انرجی پرچیز پرائس کی مد میں 11 کھرب روپے سے 12 کھرب روپے کا دعوی کیا گیا ہے جو کہ رواں سال 840.5 ارب روپے ہے، لہذا، فی یونٹ ای پی پی اگلے سال 11.45 روپے فی یونٹ ہو جائے گی جو کہ موجودہ سال کے دوران 7.63 روپے فی یونٹ ہے اور یہ فی یونٹ 3.8 روپے کا اضافہ ظاہر کرتی ہے۔