فرانس کے دارالحکومت پیرس میں پارلیمانی انتخابات میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت کی ممکنہ جیت کے خلاف احتجاج میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
احتجاج کے دوران ہزاروں مظاہرین نے نسل پرستی اور دائیں بازو کے نظریات کے خلاف سخت نعریبازی بھی کی۔
فرانسیسی پولیس کے مطابق لیبر یونینز اور انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیموں کی کال پر پیرس سمیت دیگر شہروں میں 6 لاکھ 40 ہزار سے زائد افراد نے احتجاج کیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانس میں آئندہ پارلیمانی انتخابات سے متعلق مقامی سرویز میں دائیں بازو کی قومپرست سیاسی جماعت نیشنل ریلی کی مقبولیت 35 فیصد، بائیں بازو کی نیو پاپولر فرنٹ 26 فیصد اور میکرون کی جماعت رینیسینز 18 فیصد مقبولیت کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
واضح رہے کہ فرانس میں پارلیمانی انتخابات کیلئے سیاسی جماعتوں نے انتخابی مہم شروع کردی ہے، ملک بھر میں انتخابات دو مرحلوں میں پہلے 30 جون اور پھر 7 جولائی کو ہوں گے۔
انتخابات سے دو ہفتے قبل پیرس سمیت ملک کے دیگر شہروں میں دائیں بازو کی قومپرست جماعت کی ممکنہ کامیابی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
یاد رہے کہ یورپی یونین کے انتخابات میں فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے بائیں بازو کی نیشنل ریلی کے ہاتھوں شکست کے بعد پارلیمنٹ توڑتے ہوئے ملک میں قبل از وقت انتخابات کا اعلان کیا تھا۔