اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے بانیٔ پی ٹی آئی و دیگر پارٹی قیادت پر آزادی مارچ سے متعلق تھانہ آبپارہ میں درج 2 مقدمات میں درخواستِ بریت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
درخواستِ بریت پر سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ یاسر محمود نے کی۔
دورانِ سماعت پی ٹی آئی کے وکلاء سردار مصروف اور آمنہ علی نے بانیٔ پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی اور فیصل جاوید کی درخواستِ بریت پر دلائل مکمل کیے۔
سردار مصروف ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل میں کہا کہ ایف آئی آر مجاز اتھارٹی کی جانب سے درج نہیں کرائی گئی۔
انہوں نے دلائل دیتے ہوئے مزید کہا کہ اگر ٹرائل ہو بھی جائے تو سزا ہونے کے امکانات نہیں۔
سردار مصروف ایڈووکیٹ کا یہ بھی کہنا ہے کہ سوائے جھنڈوں کے پراسیکیوشن کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔