ٹوکیو: محققین نے کمرشلی دستیاب آپٹیکل فائبر کا استعمال کرتے ہوئے ڈیٹا ٹرانسمیشن کا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا۔
جاپان کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (این آئی سی ٹی) کی ایک ٹیم نے 402 ٹیرا بائٹس فی سیکنڈ سے ڈیٹا منتقل کرکے نیا ریکارڈ بنایا ہے۔ یہ ریٹ برطانیہ میں براڈ بینڈ کی اوسط رفتار سے تقریبا 50 لاکھ گنا زیادہ ہے۔
این آئی سی ٹی میں قائم فوٹونک نیٹ ورک لیبارٹری کی رہنمائی میں کام کرنے ولے محققین نے بتایا کہ انہوں نے ایک ایسا نظام تیار کرکے یہ کامیابی حاصل کی ہے جو معیاری آپٹیکل فائبر کے تمام ٹرانسمیشن بینڈز کا احاطہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
این آئی سی ٹی کا کہنا ہے کہ پہلے سے غیر استعمال شدہ طول موج والے خطوں کو کھولنے کا نیا طریقہ مستقبل کے ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورکس کے اندر اپنایا جاسکتا ہے۔
این آئی سی ٹی نے اپنے کام کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ نئی تیار کردہ ٹیکنالوجی آپٹیکل کمیونیکیشن انفراسٹرکچر کی مواصلاتی صلاحیت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی کیونکہ مستقبل کی ڈیٹا سروسز تیزی سے طلب میں اضافہ کرتی ہیں۔