ناسا: پارکر سولر پروب انسانوں کی تیار کردہ تیز ترین سواری تیار

eAwazسائنس و ٹیکنالوجی

امریکی خلائی ادارے ناسا کا تیار کردہ پارکر سولر پروب انسانوں کی تیار کردہ تیز ترین سواری ہے۔

اس پر اگر آپ کو سوار ہونے کا موقع ملے تو لاس اینجلس سے لندن کے درمیان 5437 میل کا فاصلہ یہ اسپیس کرافٹ محض 49 سیکنڈز میں طے کر سکتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اس نے انسانوں کی تیار کردہ تیز ترین چیز کا ریکارڈ 3 لاکھ 97 ہزار 736 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرکے قائم کیا ہے۔

اس سے پہلے بھی یہ ریکارڈ پارکر سولر پروب کے پاس ہی تھا جو اس نے نومبر 2021 میں 3 لاکھ 64 ہزار 660 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرکے بنایا تھا۔

اس اسپیس کرافٹ نے سب سے پہلے 2021 میں 3 لاکھ 30 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرکے ریکارڈ بنایا تھا اور وہ اس لیے اہم تھا کیونکہ وہ پہلا موقع تھا جب انسانوں کی تیار کردہ کسی چیز نے سورج کو چھوا تھا۔

یہ اسپیس کرافٹ سورج کے گرد چکر لگا رہا ہے اور زہرہ کے مدار کے ساتھ موجود ہے اور جب یہ زہرہ کی کشش ثقل کو غلیل کی طرح استعمال کرتا ہے تو یہ خود کو سورج تک پہنچا دیتا ہے۔

سورج کے گرد چکر لگاتے ہوئے یہ اسپیس کرافٹ متعدد سنسرز کو استعمال کرکے سورج کے مختلف حصوں کی جانچ پڑتال کرتا ہے۔

یہ اسپیس کرافٹ اگلے سال پھر رفتار کا ریکارڈ توڑ سکتا ہے اور اس موقع پر یہ 4 لاکھ 30 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرے گا۔

تو 3 لاکھ 94 ہزار 736 میل فی گھنٹہ کی رفتار کتنی زیادہ ہے؟

اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن زمین کے گرد 17 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چکر لگا رہا ہے۔

اسی طرح اسپیس ایکس کے فالکن 9 راکٹ نے 2021 میں لگ بھگ 21 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کیا تھا۔