شمالی کیلیفورنیا میں آتشزدگی کو امریکا میں جنگلات میں لگنے والی سب سے بڑی آگ قرار دیا گیا ہے۔
24 جولائی کو لگنے والی آگ اب تک ساڑھے 3 لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پر پھیل چکی ہے۔
پارک فائر میں24 گھنٹوں میں آگ کا سائز دوگنا سے بھی زائد بڑھ گیا اور اب تک ساڑھے 3 لاکھ ایکڑ اراضی تک پھیلنے والی آگ پرصرف 10 فیصد تک قابو پایا جاسکا ہے۔
حکام کے مطابق ایک 42 سالہ شخص نے مبینہ طور پر جلتی ہوئی گاڑی کو خشک جھاڑیوں میں دھکیل کر آگ لگائی جسے 25 جولائی کو حراست میں لیا گیا۔
اس کے بعد زیادہ درجہ حرارت، خشک جھاڑیوں اور تیز ہوا کے باعث آگ پھیلتی چلی گئی۔
حکام نے بتایا کہ پارک فائر سے اب تک 134 اسٹرکچر تباہ ہوچکے ہیں جبکہ 4200 کو خطرہ لاحق ہے اور یہ Chico کے شمال کی جانب بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ آگ Butte سے Tehama کاؤنٹی کی جانب بڑھ رہی ہے اور Butte کاؤنٹی کے مختلف حصوں سے لوگوں کو انخلا کی ہدایت کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ آگ 5 ہزار ایکڑ فی گھنٹہ کی رفتار سے پھیل رہی ہے مگر 27 جولائی کو درجہ حرارت میں کمی کے بعد اس پر قابو پانے میں مدد ملی۔
کیلیفورنیا کے علاوہ اوریگن میں لگی ڈرکی فائر 2 لاکھ 88 ہزار ایکڑ تک پھیل چکی ہے۔
اوریگن میں آتشزدگی سے ایک فائر فائٹر کی ہلاکت بھی ہوئی۔
امریکا میں اس وقت 102 مقامات پر جنگلات میں آتشزدگی کے واقعات کو مانیٹر کیا جا رہا ہے اور زیادہ تر ویسٹ کوسٹ کی ریاستوں کے جنگلات مں آگ لگی ہے۔
امریکی صدر نے اپنی ٹیم کو آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں ہر قسم کے تعاون کرنے کی ہدایت کی ہے۔
کینیڈا کے مختلف حصوں میں بھی جنگلات میں آگ لگی ہوئی ہے، خاص طور پر جیسپر نیشنل پارک میں یہ مسئلہ کافی سنگین ہوچکا ہے، جس کے باعث جیسپر شہر میں سیکڑوں عمارات تباہ ہوچکی ہیں۔
البتہ وہاں اب حالات بہتر ہورہے ہیں، بارش اور ٹھنڈے موسم کے باعث جیسپر شہر میں لگی جنگلات کی آگ پر قابو پالیا گیا ہے۔