اسلام آباد: سی ٹی بی سی ایم (Competitive Trading Bilateral Contract Market)کے تحت مسابقتی ہول سیل الیکٹرسٹی مارکیٹ کی شروعات کا امکان ہے۔
نیپر منگل کو اس سلسلے میں عام سماعت کرے گی جس میں فائنل ٹیسٹ رن (ایف ٹی آر) اور مارکیٹ کمرشل کوڈ(ایم سی سی) مارکیٹ آپریٹر کی حیثیت سے 24 ایشوز پر سی پی پی اے جی پیش کرےگی تاکہ سی ٹی بی ایم سی کے کمرشل مارکیٹ آپریٹر آپریشن آف ڈیٹ کاڈیکلیئریشن کیا جاسکے۔
ایک ایسے وقت میں جب نااہلیت اور بدحکمرانی،بدانتظامی کی وجہ سے پاور ٹیرف میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، تمام اقسام کے صارفین پر آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں، کراس بڈیز اور محصولات نے ملک کو بندگلی میں پہنچا دیا ہے ۔
اس کے باوجود روشنی کی کرن مسابقتی ہول سیل الیکٹرسٹی مارکیٹ سی ٹی بی سی ایم پر عمل درآمد کی صورت دکھائی دے رہی ہے جو موجودہ گلے سڑے نظام میں ایک مشکل تبدیلی ہوگی۔
اس مسابقتی نظام کے تحت زیادہ تعداد میں بجلی فروخت اور خریدنے والے ہوں گے تاہم خریداروں کو بجلی کی ٹرانسمیشن اور تقسیم کی قیمت ادا کرنا ہوگی ۔ توانائی کے شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری میں حصہ حکومت کا ہے، پاور پلانٹس بھی اس کے ہیں، ڈسکوز کے ذریعے پورے ڈھانچے پر ا س کی اجارہ داری ہے ۔
صارفین کے پاس بجلی خریدنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے لہٰذا نئے مسابقتی مارکیٹ نظام کے تحت صارفین نجی سپلائر اور ٹریڈرز سے بھی بجلی خرید سکیں گے۔
نیپرا بجلی کے نرخ دو طرفہ اتفاق رائے کی بنیاد پر طے کرے گی تقسیم اور ترسیل پر وہیلنگ چارجز بھی نیپرا طے کرے گی جس کےلیے نیپرا سماعت عام کا اہتمام کر رہی ہے۔