مفتاح اسماعیل کا ایک بار پھر بجلی کے بلوں کو کم کرنے کا فارمولا پیش

eAwazپاکستان

عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل نے ایک بار پھر بجلی کے بلوں کو کم کرنے کا فارمولا پیش کردیا۔

مفتاح اسماعیل نے اپنے بیان میں کہا کہ بجلی کے گھریلو بلوں پر 24، کمرشل بلوں پر 37 اور صنعتی بجلی بلوں پر 27 فیصد ٹیکس ہے۔ اس کے بعد اضافی ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ایڈوانس انکم ٹیکس شامل ہیں۔

حکومت گھریلو صارف سے ساڑھے 7 فیصد، کمرشل سے 12 فیصد اور صنعتی صارف سے 5 فیصد ایڈوانس ٹیکس لے رہی ہے، پچھلے سال بجلی بلوں سے 388 ارب روپے ٹیکس لیا ہے۔ رواں مالی سال 450 ارب روپے ٹیکس لینے کا ہدف ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ صوبائی حکومتوں اور وفاقی حکومت کو چاہیے کہ بجلی بلوں سے تمام ٹیکسز جولائی سے اکتوبر کےلیے ختم کردیں، اس سے سال بھر کی آمدنی میں 450 ارب روپے کی کمی ہوگی۔ صوبوں کو 265 ارب اور وفاق کو 185 ارب روپے کم ملیں گے۔ حکومت کے پی ایس ڈی پی سے 185 ارب روپے کم کرنے سے آئی ایم ایف کے پرائمری سرپلس کا ہدف حاصل ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے سال حکومت نے 705 ارب پی ایس ڈی پی پر خرچ کیے، اس سال پی ایس ڈی پی 1400 ارب روپے ہے، حکومت عوام سے قربانی مانگ رہی ہے اور تنخواہ دار طبقے اور پروفیشنلز پر ٹیکس لگایا ہے۔

حکومت کو چاہیے کہ پی ایس ڈی پی کو 965 ارب روپے تک لے آئے تو تمام صارفین کے بلوں سے ٹیکسوں کو ختم کیا جاسکتا ہے۔