اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان میں چینی سرمایہ کاری کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر سرمایہ کاری و نجکاری عبد العلیم خان سمیت دیگر متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں چینی وفد کے دورہء پاکستان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ چینی ماہرین کے وفد نے 30 جولائی 2024 سے 6 اگست 2024 تک پاکستان کا دورہ کیا اور مختلف وزارتوں کے نمائندگان سے ملاقاتیں بھی کیں۔
وفد کے دورے کے دوران چین اور پاکستان کے درمیان تجارت و سرمایہ کاری، توانائی، زراعت ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، مواصلات اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں تعاون اور سرمایہ کاری کے حوالے سے اہم پیشرفت ہوئی اور چینی وفد نے ملک کے بڑے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نمائندگان سے بھی ملاقات کی۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ ملکی برآمدات بڑھانے اور نان ٹریڈ بیرئیرز کو ختم کرنے کے حوالے سے چینی ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی ، چین میں پاکستانی مصنوعات کی برآمدآت بڑھانے کے حوالے سے چین کے مختلف شہروں میں سیکٹورل روڈ شوز منعقد کروائے جائیں گے، اس کے ساتھ الیکٹرک وہیکلز ،الیکٹرو میڈیکل ڈیوائسز اور دیگر شعبوں میں چین سے ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور اپ گریڈیشن کے حوالے سے بھی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ چینی صنعتوں کی پاکستان میں ری لوکیشن کے حوالے سے چینی کمپنیوں کی دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے اور چینی آٹو سپئیر پارٹس کمپنی نے حال میں پاکستان میں اپنا پلانٹ لگانے کے حوالے سے اہم پیشرفت ہوئی ہے۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ خصوصی اقتصادی زونز کے لیے زمین کو لیز پر لینے کے حوالے سے آسانی پیدا کی جا رہی ہے، پاکستانی طلباء اور ریسرچ اسکالرز کو چین میں زراعت کے شعبے میں تربیت دی جائے گی جس کے لیے اب تک 572 درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم نے چین میں پاکستانی طلباء اور ریسرچ اسکالرز کی زراعت کے شعبے میں تربیت کے حوالے سے تمام صوبوں کو یکساں تناسب دینے کی ہدایت کر دی ہے۔
وزیر اعظم نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کر دی جو چین میں زرعی تربیت کے حوالے سے پاکستانی طلباء اور ریسرچ اسکالرز کا شفاف طریقے سے انتخاب کی نگرانی کرے گی۔