اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی رہنما مروان برغوثی کو وحشیانہ تشدد کیا گیا، جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے ہیں، انہیں قتل کیے جانے کاخدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق 2 فلسطینی اداروں نے تصدیق کی ہے کہ مجدو جیل میں قید مروان البرغوثی اور ان کے کئی ساتھیوں کو جیل میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس سے البرغوثی کو شدید چوٹیں آئی ہیں۔
قیدیوں کے امور کی کمیٹی کا کہنا ہے کہ فتح تحریک کی مرکزی کمیٹی کے رکن مروان البرغوثی اور ان کے ساتھیوں پر یہ حملہ 9 ستمبر کو ہوا، جس سے ان کے جسم پر کئی جگہ زخم آئے۔
برغوثی کے وکیل، جو کافی کوششوں کے بعد ان سے ملاقات کر سکے تھے، کا کہنا ہے کہ مروان برغوثی پر تشدد زیادہ تر سر، کان، پسلیوں اور بازوؤں پر کیا گیا، جس کے نتیجے میں ان کے دائیں کان میں خون نکل آیا، دائیں بازو پر زخم آیا اور جسم کے مختلف حصوں میں شدید درد ہے۔
فلسطینی اداروں کا مزید کہنا ہے کہ علاج سے محروم رکھے جانے کی وجہ سے البرغوثی کے زخم خراب ہونا شروع ہوگئے ہیں اور ان کے کان میں شدید انفیکشن ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ وحشیانہ کارروائیاں تمام قیدیوں پر حملہ کرنے کے ایک واضح منصوبے کو ظاہر کرتی ہیں، جس کا مقصد انہیں قتل کرنا ہے۔ البرغوثی کو اس سے قبل بھی دو بار تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
گزشتہ روز فتح کی مرکزی کمیٹی نے کہا کہ البرغوثی کو اسرائیلی حکومت کے فیصلے کے تحت قتل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
فلسطینی تنظیم فتح نے اس ظالمانہ سلوک کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر البرغوثی یا دوسرے قیدیوں کی جان کو خطرہ ہوا تو یہ کشیدگی میں مزید اضافے کا باعث بنے گا۔