شام میں صدر بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے اور باغیوں کے قبضے کے بعد شامی فٹبال فیڈریشن نے ملک میں آئی بڑی سیاسی تبدیلی کے بعد فٹبال ٹیم کی کٹ اور لوگو تبدیل کرنے کا اعلان کر دیا۔
شامی فٹبال فیڈریشن نے قومی ٹیم کی سرخ رنگ کی کٹ کو سبز رنگ میں تبدیل کر دیا ہے جو کہ ملک میں آنے والی بڑی سیاسی تبدیلی کی علامت ہے۔
شامی فٹبال فیڈریشن نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر نئے لوگو کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا ہے کہ یہ لوگو شامی کھیلوں میں اقرباء پروری، جانبداری اور بدعنوانی سے پاک پہلی تاریخی تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔
واضح رہے کہ شامی فٹبال ایسوسی ایشن 1936ء میں قائم ہوئی اور اس کے بعد شام کی فٹبال ٹیم نے کئی علاقائی اور بین الاقوامی مقابلوں میں حصّہ لیا جن میں ایشیاء کپ اور فیفا ورلڈ کپ کوالیفائر بھی شامل ہیں۔
شام کی فٹبال ٹیم کو ملک میں سیاسی عدم استحکام اور وسائل کی کمی کی وجہ سے کئی بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس کے باوجود بھی 80ء اور 90ء کی دہائی میں شامی فٹبال ٹیم نے علاقائی سطح پر کئی بڑی کامیابیاں سمیٹیں۔
یہاں اس بات کا ذکر کرنا اہم ہے کہ فٹبال شام میں ایک مقبول کھیل ہے جو ناصرف تفریح کا ذریعہ ہے بلکہ اس کھیل کو ملک کے پیچیدہ سماجی و سیاسی منظر نامے کے درمیان شامی قوم کو ایک جگہ متحد کرنے کی ثقافتی قوت سمجھا جاتا ہے۔