دنیا بھر میں دیکھا گیا ہے کہ نوجوان افراد بھی گنج پن کا شکار ہو رہے ہیں جب کہ نوجوان خواتین بھی اپنے بال نہ بڑھنے کی شکایت کرتی دکھائی دیتی ہیں۔
اگرچہ بال نہ بڑھنے اور گنج پن کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں، تاہم ایک منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فاقہ کشی کرنے والے افراد کے بال نہیں بڑھتے۔
طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے چوہوں اور انسانوں پر فاقہ کشی کا تجربہ کرکے دیکھا اور پھر ان میں بالوں کے بڑھنے کو نوٹ کیا۔
ماہرین نے پہلی تحقیق کے دوران چوہوں کے بال کاٹے اور پھر انہیں دو گروپس میں تقسیم کرکے ایک گروپ کو فاقہ کشی کروائی جب کہ دوسرے گروپ کو ہروقت غذا دی۔
ماہرین نے 90 دن بعد نوٹ کیا کہ چوہوں کے جس گروپ کو یومیہ 12 سے 14 گھنٹے تک غذا نہیں دی گئی اور پھر انہیں صحت مند غذا دی گئی، ان کے بال اس طرح نہیں بڑھے، جس طرح ہر وقت غذا کھانے والے چوہوں کے بال بڑھے۔
ماہرین کے مطابق فاقہ کشی کرنے والے چوہوں کے بال 90 دن میں بھی اتنے نہیں بڑھے، جتنے بال ہر وقت غذا کھانے والے چوہوں کے 30 دن میں بڑھے۔
اسی طرح ماہرین نے 49 صحت مند انسانوں پر بھی تجربہ کیا اور انہیں بھی دو گروپوں میں تقسیم کرکے ایک گروپ کو دن میں ایک بار غذا دی جب کہ دوسرے گروپ کے افراد کو ہر وقت اپنی مرضی سے غذا کھانے کی اجازت تھی۔
ماہرین نے پایا کہ محض 30 دن میں ان افراد کے بال اچھی طرح بڑھے جو ہر وقت غذا لے رہے تھے جب کہ دن میں ایک بار غذا کھانے والے افراد کے بال دوسرے گروپ کے افراد کے مقابلے میں 18 فیصد کم بڑھے۔
ماہرین کے مطابق غذا کا تعلق انسان اور جانوروں کے ایک خاص ہارمونز سے ہوتا ہے، جس کا تعلق براہ راست بالوں کی نشو و نما سے ہوتا ہے۔
ماہرین نے تجویز دی کہ اچھے اور گھنے بالوں کے خواہش مند افراد دن میں ایک بار غذا لینے کے بجائے ڈائٹ پر توجہ دیں، وہ فاقے کاٹنے کے بجائے ہر وقت صحت مند اور ہلکی پھلکی غذا کھائیں تو بہتر ہے۔