پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا ہے کہ 26 نومبر کے واقعات کے بعد اسٹیبلشمنٹ نے پی ٹی آئی کیلئے مداوا شروع کر دیا ہے تاہم مسلم لیگ ن کوشش کر رہی ہے کہ ہمارے مذاکرات آگے نہ بڑھیں۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے افضل مروت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکراتی کمیٹی بنائی جس کے بعد یہ بیان بھی دے دیا کہ پی ٹی آئی رہنما حکومت کے ساتھ خوش گوار موڈ میں چل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اس بیان سے مذاکراتی کمیٹی کی وقعت میں کمی ہوئی، بانی پی ٹی آئی کے اس بیان سے ہمیں تھوڑا نقصان ہوا۔
شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا کہ 22 سے 26 نومبر تک پی ٹی آئی کے مذاکرات ہو رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ان مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی کی 15 سے 20 دنوں میں رہائی کی بھی بات ہوئی تھی مگر اسے ہماری غلطی کہہ لیں یا ڈھٹائی کہ ہم ہر حال میں ڈی چوک پہنچنا چاہتے تھے۔
دوران گفتگو شیر افضل مروت نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ پارٹی یا بانی پی ٹی آئی سول نافرمانی کی کال سے پیچھے ہٹ گئے ہیں لیکن محسوس ہو رہاہے کہ پارٹی کی سفارشات پر بانی پی ٹی آئی عمران خان نے سول نافرمانی کی کال کو فی الحال ملتوی کر دیا ہے۔
شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا کہ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کیلئے گفت و شنید جاری ہے، کوشش ہے کہ مذاکرات کا جو سلسلہ 22 سے 26 نومبر تک جاری رہا وہ پھر شروع ہو جائے۔