ماسکو : روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف کا کہنا ہے کہ مغرب کی وعدہ خلافی سے صبر کا پیمانہ لبریزہورہا ہے ہم مغرب کے وعدوں کا مزید انتظار نہیں کریں گے۔ماسکو میں پریس کانفرنس پریس سے خطاب کرتے ہوئے روسی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ نیٹو اپنی مرضی ہر کسی پر ڈکٹیٹ کرنے کی کوشش کر رہا ہے مگر ہم جانتے ہیں کہ اپنی سلامتی کو کیسے یقینی بنانا ہے۔
سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ روس کسی بھی صورت میں اپنی سلامتی کی حفاظت کرنے کے قابل ہیں اور وعدوں کا زیادہ دیر انتظار نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ روس نے یورپی سلامتی سے متعلق معاہدے کا مسودہ پیش کرنے کی کوشش کی تھی مگر اسے غلط سمجھا گیا۔روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک کی جانب سے روس کی خودمختاری پر حملوں کو قطعی طور پر ناقابل قبول نہیں سمجھتے ۔
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں میں صدر ولادیمیر پوتن نے ملک کی خودمختاری کو مضبوط بنانے پر خصوصی توجہ دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ کس طرح روس کے ساتھ ساتھ کم و بیش آزاد پالیسی کے حامل دوسرے ممالک پر مغرب کی جانب سے حملہ کیا جاتا ہے، امریکا کی جانب سے اس طرح کے تصورات بعض ممالک کے حوالے سے کام کر سکتے ہیں لیکن ماسکو کے لیے یہ قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس امریکا اور نیٹو سے قانونی تحفظ کی ضمانتیں حاصل کرنا چاہتا ہے کیونکہ مغربی شراکت داروں نے کبھی بھی اپنی سیاسی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں اور ایسا لگتا ہے کہ وہ اب ان پر عمل درآمد نہیں کریں گے۔سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ نیٹو اپنی تنظیم میں نئے اراکین کو راغب کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور نیٹو کی توسیع چاہتا ہے۔