وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ نواز شریف انتخابات سے قبل پاکستان واپس آجائیں گے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو قانون کی طرف سے اجازت ملنے پر ممکنہ طور پر گرفتاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
وزیر کا یہ انتباہ اسلام آباد کی ایک سیشن عدالت کی جانب سے 28 فروری کو عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں 7 مارچ تک پیش کیا جائے۔ تاہم خان کو ایک ہی دن تین مختلف مقدمات میں ضمانت مل گئی۔
وزیر دفاع نے منگل کو جیو نیوز کے پروگرام ‘آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا، "اگر قانون کی طرف سے اجازت دی گئی تو پی ٹی آئی کے سربراہ کو یقینی طور پر گرفتار کیا جائے گا اور کسی کو اس بارے میں شک نہیں ہونا چاہیے۔”
انہوں نے زور دے کر کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت میں حکومت انتخابات کرانے پر آمادہ ہے۔ تاہم، حکومت کو انتخابی عمل کے تمام تقاضوں کو پورا کرنا ہو گا، بشمول سیکورٹی انتظامات، اگر سپریم کورٹ انتخابات کے انعقاد کی اجازت دینے پر راضی ہو جائے، وزیر نے کہا کہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت فیصلہ سنانے والی ہے۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے لیے تحریک انصاف کی درخواست کے سلسلے میں آج صبح 11:30 بجے۔ سپریم کورٹ نے کل کے پی اور پنجاب میں انتخابات کی تاریخ کے اعلان میں تاخیر پر لیے گئے ازخود نوٹس پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ اگرچہ پارٹی کو اپنی نائب صدر مریم نواز کی پاکستان میں موجودگی کا سیاسی فائدہ ہوا لیکن پارٹی کے سپریمو کی عدم موجودگی نواز شریف کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ نواز شریف انتخابات سے پہلے پاکستان واپس آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے انتخابات میں قیمتوں میں اضافہ ایک اہم عنصر ہو گا، تاہم انہوں نے مزید کہا کہ آج کی معاشی صورتحال تین چار ماہ پہلے کی نسبت بہتر ہے۔
وزیر کے مطابق عمران خان سینکڑوں لوگوں کو عدالت میں لائے، ان میں سے کچھ مسلح تھے جنہوں نے جوڈیشل کمپلیکس کا گیٹ توڑا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی سماعت کے وقت ان کے بیشتر ساتھیوں کو کمرہ عدالت میں داخلے سے منع کیا گیا تھا۔
عدلیہ پر پردہ دار طنز کرتے ہوئے آصف نے کہا کہ عمران خان تمام حلقوں سے مفت لائسنس کے ساتھ لاقانونیت پر گامزن ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ایسے حالات میں خود خان سمیت پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی ضمانتیں ہو رہی ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے اپنی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ضمانت ملنے سے پہلے ہی تین بینچ تحلیل کر دیے گئے۔ اس کے بعد اس نے خان پر طنز کرتے ہوئے کہا، "چھ مہینے ہو گئے ہیں لیکن ان کی [خان کی] ٹانگ پر ابھی تک پلستر پڑا ہے جس کے زخموں کا طبی معائنہ نہیں کیا گیا ہے۔”