واشنگٹن: بچوں میں ویڈیو گیم کھیلنے کے فوائد اور نقصانات پر عرصے سے بحث و تحقیق جاری ہے۔ تاہم اب نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ویڈیو گیم کھیلنے سے اکتسابی صلاحیت بڑھتی ہے اور وہ روزمرہ کام کی یادداشت (ورکنگ میموری) بھی اچھی ہوتی ہے۔
اس ضمن میں امریکا میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آن ڈرگ ابیوز، اڈولسنٹ برین کاگنیٹو ڈویلپمنٹ (اے بی سی ڈی) اور دیگر اداروں نے ایک سروے کیا جس میں 2000 سے زائد بچوں کو شامل کیا گیا تھا۔
اختتام پر معلوم ہوا کہ ویڈیو گیم نہ کھیلنے والے بچوں کے مقابلے میں جو بچے روز دو سے تین گھنٹے ویڈیو گیم کھیلتے ہیں ان میں روزمرہ کام کی یادداشت، اکتسابی مہارت، ہیجان یا تحریک کنٹرول کرنے اور دیگر دماغی امور بہتر دیکھے گئے۔ یہ تحقیق جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن (جاما) میں شائع ہوئی ہے۔
تحقیق سے وابستہ ڈاکٹر نورا وولکوو کہتے ہیں کہ ویڈیو گیم اور دماغی نشوونما کے درمیان کئی تحقیقات منظرِ عام پر آچکی ہیں۔ اب انکشاف ہوا ہے کہ ویڈیو گیم کھیلنے جیسے مشہور مشغلے سے اکتسابی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں اور اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
یہ تحقیق یونیورسٹی آف ورمونٹ کی نگرانی میں ہوئی جس میں اے بی سی ڈی مطالعے میں شامل نو سے دس برس کے ہزاروں بچوں کا جائزہ لیا گیا تھا۔ تمام 2000 بچوں کے دماغ کی اسکیننگ بھی کی گئی تھی۔
معلوم ہوا کہ جن بچوں نے روزانہ دو سے تین گھنٹے ویڈیو گیم کھیلا ان میں اکتسابی صلاحیت تیز تھی اور جن بچوں نے گیم نہیں کھیلا ان میں یہ صلاحیت کم تھی۔ پھر ویڈیو گیم کھیلنے والے بچوں کے دماغی گوشے، فرنٹل برین میں زیادہ سرگرمی بھی دیکھی گئی۔ اس کے علاوہ بچوں میں توجہ اور بصری مہارت بھی سامنے آئی۔
اگرچہ اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے لیکن ابتدائی نتائج ویڈیو گیم کے فوائد ظاہر کرتے ہیں۔