پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر شعیب ملک نے اہلیہ ثانیہ سے علیحدگی سے متعلق افواہوں کے سوال پر میزبان کو گریز کرنے کا مشورہ دے دیا۔
نجی میڈیا سے گفتگو کے دوران شعیب ملک نے اپنے کرکٹ کیرئیر سمیت مختلف موضوعات پر گفتگو کی جس دوران میزبان نے ان کی ثانیہ مرزا سے علیحدگی سے متعلق افواہوں کا بھی سوال کیا۔
جس کے جواب میں شعیب ملک کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا ذاتی معاملہ ہے اس کے لیے میں اور میری اہلیہ دونوں میں سے کوئی بھی اس سوال کا جواب نہیں دے رہے لہذا اس سوال سے گریز کریں۔
ایک سوال پر شعیب ملک نے بتایا کہ کرکٹ مصروفیات کی وجہ سے فیملی کے لیے وقت نہیں ملتا تھا اور اب بیٹے اذہان نے بھی اسکول جانا شروع کر دیا ہے جس کے بعد میں نے فیملی سے بات کی اور فیصلہ کیا کہ کرکٹ کم کھیلی جائے، پہلے میں ہر لیگ کھیلتا تھا جو اب میں نے کم کر دی ہے لیکن اب بھی کرکٹ پریکٹس اور فٹنس پر توجہ بھرپور ہے۔
کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے سوال پر شعیب ملک کا کہنا تھا کہ کرکٹ سے ریٹائر ہونے کا بالکل بھی ارادہ نہیں جب بھی ایسا سوچوں گا سب کو پتہ چل جائے گا، ابھی سارا فوکس کرکٹ پر ہے لیکن لیگ کرکٹ کو کم کردیا ہے، جب بھی ریٹائرمنٹ کا ارادہ کیا تو لیگ کرکٹ سمیت تمام فارمیٹ سے ریٹائر ہو جاؤں گا۔
کپتان بابر سے دوستی اور بات چیت سے متعلق کیے سوال پر قومی کھلاڑی کا کہنا تھا کہ بابر اعظم کو چھوٹا بھائی سمجھتا ہوں، بابر نے مجھے ایشیا کپ کے دوران ہی کہہ دیا تھا کہ ورلڈکپ میں یہی ٹیم جائے گی، بابر کو جب بھی میری ضرورت پڑی ہمیشہ سے ہوں اور ہمیشہ اس کے پاس رہوں گا۔
ایک سوال کے جواب میں شعیب ملک کا کہنا تھا کہ جو لوگ یہ سوچتے ہیں میری سلیکشن سے متعلق ٹوئٹ کی وجہ سے قومی ٹیم میں سلیکشن نہیں ہو سکی وہ غلط سوچتے ہیں، میں نے وہ ٹوئٹ اس لیے کی جو میں نے دیکھا اس میں بہتری آسکی، میں ہرگز دل برداشتہ نہیں ہوں۔
کراچی کنگز کی کپتانی سے متعلق کیے گئے سوال پر شعیب ملک کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑنے پر میں نے کپتانی ضروری کی ہے لیکن ایک چیز شروع سے واضح کرچکا ہوں کہ میری کپتانی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔