وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے اپنی ذات پاکستان کو نقصان پہنچنے سے زیادہ ہے۔
لاہور میں یوٹیوبرز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعطم شہباز شریف کا کہنا تھا سعودی عرب اور چین پاکستان کے دیرینہ دوست ہیں، دونوں ممالک نے ہمیشہ مشکل صورتحال میں پاکستان کا ساتھ دیا لیکن عمران خان نے دونوں ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کیے۔
ان کا کہنا تھا سعودی عرب نے عمران خان کو بطور وزیراعظم قیمتی گھڑی کا تحفہ دیا تھا، سعودی عرب نے عمران خان کو 14 یا 18 کروڑ کی گھڑی تحفے میں دی تھی، عمران خان نے تحفہ بیچ کر پیسے اپنی جیب میں ڈال دیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے تحفے بیچ کر تحفے دینے والے ملک کے سربراہ کی توہین کی، عمران خان نے تحفے توشہ خانہ میں جمع کرانے سے پہلے فروخت کیے، تحفے پہلے فروخت کیے گئے پھر اس کا ایک حصہ توشہ خانہ میں جمع کرایا گیا، مجھے جو تحفہ ملا وہ عمران خان کو ملنے والی گھڑی سے بھی زیادہ مہنگا ہے لیکن میں نے وہ تحفہ توشہ خانے میں جمع کرا دیا۔
عمران خان کے لانگ مارچ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر شہباز شریف کا کہنا تھا عمران خان کے ساتھ اس وقت لوگ ہوں گے، ہٹلرکے ساتھ بھی لوگ تھے، ہٹلرنے جرمنی کی معیشت کو بدل کر رکھ دیا اور کام کرکے دکھایا پھر اپنے ہاتھ سے سب کچھ تباہ کر دیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا ہٹلر نے کام کر کے دکھایا تھا لیکن عمران خان نے چار سالوں میں کچھ کام نہیں کیا، عمران خان، آپ جلسوں میں اپنی کارکردگی بتانے سے قاصر ہیں، صرف چور ڈاکو کہتے رہتے ہیں، عمران خان آپ نے ملک کے ساتھ دھوکا کیا۔
ان کا کہنا تھا ادارے نے سوچا ہو گا عمران خان کو سپورٹ کرتے ہیں شاید پاکستان کی حالت بہتر ہو جائے لیکن جس ادارے نے عمران نیازی کو پالا اس نے اسی کے خلاف زہر اگلنا شروع کر دیا، ڈائن بھی 3 گھر چھوڑ کر حملہ کرتی ہے لیکن عمران نیازی نے افواج پاکستان پر تابڑ توڑ حملے کیے۔
انہوں نے کہا کہ دھکا اسٹارٹ گاڑی بھی چل پڑتی ہے مگر عمران خان نہیں چل پائے، عمران خان نے پاک فوج کے جوانوں اور شہدا کو بھی نہیں چھوڑا، لوگوں کے گھر والوں اور بچوں کو بھی نہیں بخشا، میں سمجھتا ہوں کہ جو وطن کا نہیں وہ کسی کا نہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا علی امین گنڈا پور کی آڈیو سامنے آنے کے بعد کوئی پاگل ہی ہو گا جو یقین نہیں کرے گا کہ یہ مارچ خونی مارچ نہیں، عمران خان کیلئے اپنی ذات پاکستان کو نقصان سے بالاتر ہے کیونکہ عمران خان سمجھتے ہیں کہ وہ ہیں تو سب کچھ ہے اور وہ نہیں تو کچھ نہیں، عمران نیازی سے مذموم مقاصد کے لیے مارچ کیا، اس خونی مارچ سے کس کو فائدہ ہو گا؟