لاہور کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عطیاب سلطان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کو تجویز دی ہے کہ لاہور جلسے میں ‘سیکیورٹی خدشات’ ہیں اس لیے سابق وزیراعظم عمران خان ویڈیو لنک خطاب کریں۔
ڈپٹی کمشنر لاہور کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ‘سیکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے موصول ہونے والے شدید خطرات کی روشنی میں اور ضلعی اور صوبائی سطح پر کیے گئے انٹیلی جنس کے تازہ جائزے کے تحت یہ تجویز دی جاتی ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو 21 اپریل 2022 کو گریٹر اقبال پارک لاہور میں خود موجود ہونے کے بجائے ویڈیو کانفرنس کے لیے ذریعے ورچوئلی اور ایل ای ڈی خطاب کرنا چاہیے’
رپورٹس کے بعد حکومتی فیصلے کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔
فواد چوہدری کے بیان سے قبل پی ٹی آئی کے رہنما فیصل واڈا نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان کو ملک بیچنے سے انکار پر قتل کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومت سے بے دخل کیے جانے کے بعد جلسوں کا اعلان کیا تھا اور 13 اپریل کو پشاور میں پہلا جلسہ کیا تھا جہاں عوام کی بڑی تعداد جمع ہوئی تھی۔
پی ٹی آئی نے پشاور کے بعد 16 اپریل کو کراچی میں بڑا جلسہ کیا تھا اور عمران خان نے خطاب کیا تھا۔
پی ٹی آئی نے اگلا جلسہ 21 اپریل کو مینار پاکستان لاہور میں شیڈول کر رکھا ہے، جہاں سابق وزیراعظم عمران خان خطاب کریں گے۔