وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہےکہ عدم اعتماد سے ایک رات پہلے مجھے پیغام آیا اور دھمکی دی گئی، ایک روز پہلے فوری انتخابات یا پھر مارشل لا کی دھمکی دی گئی۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ عدم اعتماد سے ایک رات پہلے مجھے ایک پیغام پہنچایا گیا اور دھمکی دی گئی، وزیر کے ذریعے حکومت نے دھمکی مجھ تک پہنچائی، فوری انتخابات یا پھر مارشل لا کی دھمکی دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم وہ غیر جمہوری طاقتیں نہیں جو کہتے تھے پہلے احتساب ہو اور انتخابات ہوں، ہم پولیٹیکل انجینئر نگ پر یقین نہیں رکھتے، ہمارا پہلے ہی مطالبہ رہا ہےکہ اصلاحات ہوں، ہم جمہورتی قوتیں ہیں اور ہم شفاف انتخابت چاہتے ہیں، ہمارا مطالبہ پہلے بھی یہی تھا کہ پہلے ہم انتخابی اصلاحات کریں گے، یہ پیپلزپارٹی کی واضح پالیسی ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے جمہوری مقابلے سے بھاگتے ہوئے جمہوریت پر حملہ کیا، اس معاملے پر کیسے یہ ایوان خاموش رہ سکتا ہے، تاریخ میں بھی آئین کو کاغذ کا ٹکڑا سمجھا گیا، ایک کمیشن بنایا جائے تاکہ جائزہ لیا جائے کہ کون کون آئین کی خلاف ورزی میں شامل تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کا جمہوری اور آئینی قدم کے خلاف کیا ری ایکشن رہا؟ سابق وزیراعظم سے پوچھیں چار سال میں ملک کی معیشت کے ساتھ کیا کھیل کھیلا؟ سابق وزیراعظم سے پوچھیں آپ نے اپنی ضد ور انا کی وجہ سے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر کتنا نقصان پہنچایا۔