پنجاب اسمبلی میں وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی، قرارداد میں بتایا گیا کہ شہباز شریف آرمی چیف کی تقرری کے معاملے پر نواز شریف سے مشاورت پر آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق قرارداد صوبائی وزیر پارلیمانی امور راجہ بشارت نے پیش کی، قرارداد میں میڈیا رپورٹس کا حوالے دیتے ہوئے بتایا گیا کہ وزیراعظم نواز شریف لندن میں مفرور زندگی بسر کررہے ہیں، انہوں نے حساس قومی معاملات بشمول آرمی چیف کی تقررری پر مشاورت کی۔
قرارداد میں کہا گیا کہ وزیراعظم کے حلف نامے کے مطابق آئین حساس قومی معاملات پر وزیراعظم کو غیر متعلقہ شخص سے مشاورت کرنے سے روکتا ہے۔
قرارداد میں بتایا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف خود کئی مقدمات میں ملزم ہیں، امپورٹڈ حکومت نے آئینی شق کی خلاف ورزی کی ہے، لہذا وزیراعظم کے خلاف آرٹیکل 5 اور 6 کے تحت کارروائی کی جائے۔
صوبائی وزیرراجہ بشارت نے اسمبلی میں وزیراعظم کا آئینی حلف نامہ پڑھ کر سنایا، انہوں نے اعلان کیا کہ قرارداد کے علاوہ شہباز شریف کے خلاف آرٹیکل 5 اور 6 کے تحت کارروائی شروع کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی ملاقات لندن فلیٹ میں ایک مفرور شخص سے ہوئی جس کا ذکر پانامہ اسکینڈل میں تھا اور جائیداد کیس میں ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔