امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھارت پر براہِ راست غیر معمولی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر امریکا کی نگرانی میں اضافہ ہوا ہے۔
انٹونی بلنکن نے امریکی سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن، بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے ہمراہ مشترکہ پریس بریفنگ دی۔
پریس بریفنگ میں انٹونی بلنکن نے کہا کہ ہم ان مشترکہ اقدار (انسانی حقوق کی) پر اپنے بھارتی شراکت داروں کے ساتھ باقاعدگی سے رابطے میں رہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے ہم بھارت میں کچھ حالیہ پیش رفتوں بشمول حکومت، پولیس اور جیل کے کچھ اہلکاروں کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافےکی نگرانی کر رہے ہیں۔
انٹونی بلنکن نے جے شنکر اور راج ناتھ سنگھ کی وضاحت نہیں کی جنہوں نے بریفنگ میں بلنکن کے بعد بات کی، انسانی حقوق کے معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
امریکی وزیر خارجہ کا تبصرہ کانگریس کی خاتون رکن الہان عمر کے ’انسانی حقوق کے بارے میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت پر تنقید کرنے میں امریکی حکومت کی ہچکچاہٹّ‘ پر سوال اٹھانے کے کچھ روز بعد سامنے آیا ہے۔
الہان عمر صدر جو بائیڈن کی ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھتی ہیں، انہوں نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ نریندر مودی کو بھارت کی مسلم آبادی کے ساتھ کیا کرنے کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ ہم انہیں امن میں شراکت دار سمجھنا چھوڑ دیں؟‘
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ناقدین کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی نے 2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے مذہبی انتشار پسندی کو فروغ دیا ہے۔
نیوز سورس ڈان نیوز