امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ ملک میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کے سبب قریبی دوست ملک چین سے قرضوں میں ریلیف حاصل کرے۔
امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کے لیے مضبوط امریکی مدد کا وعدہ کیا ہے جس کا ایک تہائی حصہ سیلاب سے زیر آب ہے جس کا رقبہ پورے برطانیہ کے برابر ہے۔
واشنگٹن میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ملاقات کے بعد انٹونی بلنکن نے کہا کہ ہم ایک سادہ پیغام بھیجتے ہیں کہ ہم پاکستان کے لیے اسی طرح ہیں جیسے ماضی کی قدرتی آفات کے دوران تھے اور دوبارہ تعمیر کے منتظر ہیں۔
انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ ‘میں نے اپنے ساتھیوں پر قرضوں میں ریلیف اور تنظیم نو کے کچھ اہم معاملات پر چین کو شامل کرنے کے لیے زور دیا تاکہ پاکستان زیادہ تیزی سے سیلاب (کی تباہ کاریوں) سے نکل سکے’۔
چین پاکستان کا ایک اہم اقتصادی اور سیاسی پارٹنر ہے جو 54 ارب ڈالر کے اقتصادی راہداری کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے جس میں انفرا اسٹرکچر تعمیر کر کے بیجنگ کو بحر ہند تک رسائی فراہم ہوگی۔
واشنگٹن، جس کا اسلام آباد کے ساتھ اتحاد متزلزل ہوگیا تھا، بارہا الزام لگاتا رہا ہے کہ چین اس منصوبے سے فائدہ اٹھائے گا جبکہ پاکستان کو غیر معمولی قرضوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
امریکا چین کو اپنا سب سے بڑا حریف سمجھتا ہے، جس کے انتباہات کو بار بار پاکستان کی جانب سے مسترد کردیا گیا۔