یوکرین کا تازہ لڑائی میں روس کے 221 فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ
ماسکو: یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ باخموت میں 24 گھنٹے سے جاری جھڑپ میں 200 سے زائد روسی فوجی مارے گئے جب کہ 314 زخمی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کے روس کے زیر تسلط شہر ڈونباس کے ایک علاقے ’’باخموت‘‘ میں گھمسان کی جنگ جاری ہے۔ ڈونباس کے اس علاقے میں روس تاحال قبضہ کرنے میں ناکام رہا ہے۔
یوکرینی فوج کے ترجمان سرہی چیریواتی نے قومی چینل پر بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں روسی فوج نے 16 حملے کیے اور 23 دوبدو جھڑپیں ہوئیں جن میں 221 دشمن فوجی مارے گئے اور 314 زخمی ہوئے۔
خیال رہے کہ باخموت میں جمعے سے جھڑپوں میں اضافہ ہوا ہے۔ مخالف فوجیں آمنے سامنے ہیں اور علاقے کے قبضے کے لیے جنگ کر رہی ہیں۔ دونوں ممالک کی جانب سے متضاد دعوے سامنے آرہے ہیں۔
روس نے ہلاکتوں پر تبصرہ نہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ باخموت کی فتح سے یوکرین کے دفاع میں دراڑ پڑ جائے گی اور ڈونباس کے تمام صنعتی علاقے پر تسلط کی جانب ایک قدم ہو گا جو ایک بڑا ہدف ہے۔
روس کی حامی علیحدگی پسند عسکری جماعت ڈونباس پر قبضے میں کامیاب ہوگئے تھے اور روس نے متنازع ریفرنڈم کے ذریعے ڈونباس کو اپنی ریاست میں ضم کرلیا تھا تاہم ڈونباس کے علاقے باخموت پر قبضہ تاحال ایک خواب ہے۔
یاد رہے کہ روسی فوج نے گزشتہ برس فروری میں یوکرین پر حملہ کیا تھا اور ڈونباس سمیت 4 شہروں پر قبضہ کرکے انھیں اپنی ریاست میں ضم کرلیا تھا۔ اب تک جاری اس جنگ میں ہزاروں افراد ہلاک، لاکھوں بے گھر کئی شہر اور قصبے تباہ ہو چکے ہیں۔