روس نے تقریباً 3 ماہ بعد یوکرین کے اہم ترین شہر پورٹ سٹی ماریوپول کا کنٹرول حاصل کرنے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ماسکو کے حکام کا کہنا ہے کہ ماریوپول شہر کے ازووسٹل اسٹیل پلانٹ کا دفاع کرنے والے یوکرینی فوجی ہتھیار ڈال چکے ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق روسی افواج کی جانب سے اسٹیل پلانٹ کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں تاہم مزاحمت کرنے والے فوجیوں نے پلانٹ کے اندر محفوظ ٹھکانے بنا رکھے تھے جس کی وجہ سے روس کو پورے ماریوپول شہر کا کنٹرول حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا تھا۔
روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں بھی اس بات کی تصدیق کر دی گئی ہے کہ شہر میں موجود 531 یوکرینی فوجی پلانٹ سے جا چکے ہیں جس کے بعد پورا شہر روس کے مکمل کنٹرول میں آگیا ہے۔
برطانوی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ روس نے اسٹیل پلانٹ کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے ہر قسم کی امداد پر پابندی عائد کر دی تھی اور پلانٹ پر مسلسل بمباری بھی کی جا رہی تھی۔
روسی حکام کے مطابق پلانٹ کا انڈر گراؤنڈ موجود وہ حصہ جہاں یوکرین کے فوجیوں نے پناہ لے رکھی تھی وہ بھی مکمل طور پر روس کے کنٹرول میں آ چکا ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر ولودومیر زیلینسکی کا کہنا ہے کہ اسٹیل پلانٹ کا دفاع کرنے والے آخری دستے کو شہر چھوڑنے کی اجازت دے دی گئی ہے تاکہ تمام فوجی اپنی جانوں کو محفوظ بنا سکیں۔