What is Henry Kissinger's formula for preventing another world war in the context of Ukraine

یوکرین کے تناظر میں ایک ا ور جنگ عظیم روکنے کیلئے ہنری کیسنجر کا فارمولا کیا ہے؟

eAwazورلڈ

سابق امریکی وزیرخارجہ ہنری کیسنجر نے یوکرین کے تناظر میں ایک اور جنگ عظیم روکنے کیلئے اپنا فارمولہ دے دیا۔

یوکرین صورتحال کا حل مذاکرات سے نکالنے پر زور دیتے ہوئے ہنری کیسنجر نے کہا ہے کہ علاقے میں جو اسٹریٹیجک تبدیلیاں آچکی ہیں ان کی بنیاد پر نیا عالمی نظام بنایا جائے۔

برطانوی میگزین میں لکھے اپنے مضمون میں ہنری کیسنجر نے کہا کہ یوکرین پہلی بار وسطی یورپ کا اہم ملک بن چکا ہے، یوکرین نے روس کی روایتی فورسز کو بڑھنے سے روکا ہے، ساتھ ہی چین سمیت عالمی نظام روس کے ممکنہ ایٹمی حملوں کی مخالفت کر رہا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ صورتحال کا تقاضا ہے کہ امن عمل سے یوکرین کی نیٹو رکنیت کو جوڑا جائے کیونکہ فن لینڈ اور سوئیڈن کی نیٹو میں شمولیت کے بعد یوکرین کا نیوٹرل رہنا بے معنیٰ ہو چکا ہے۔

ہنری کیسنجر نے کہا کہ روس نے یوکرین کے جن حصوں پر قبضہ کیا ہے، اس پر جنگ بندی کے بعد بات ہو، روس کے زیر قبضہ یوکرینی علاقے واپس نہ لیے جا سکیں تو حق خودارادیت دینے پر بات کی جائے اور وہاں عالمی نگرانی میں ریفرنڈم کرایا جائے، امن کے دو اہداف ہوں، یوکرین کی آزادی اور وسطی اور مشرقی یورپ کا نیا اسٹرکچر۔

ہنری کیسنجرنے زور دیا کہ روس کو بھی نئے عالمی اسٹرکچر کا حصہ بنایا جائے کیونکہ نصف صدی سے روس نے طاقت کے عالمی توازن میں کردار ادا کیا ہے اور فوجی نقصان نے بھی یوکرین کے خلاف روسی جارحیت بڑھنے کا خطرہ کم نہیں کیا۔

ہنری کیسنجر نے کہا کہ یہی نہیں عالمی سطح پر نیوکلیئر ہتھیاروں سے روسی حملے کی صلاحیت بھی ختم نہیں ہوئی۔

کیسنجر نے کہا کہ روس ٹوٹا تو 11 ٹائم زونز پر پھیلے ملک میں نئے تنازعات جنم لیں گے، دیگر ممالک طاقت کے ذریعے اپنےعلاقوں کو وسعت دینے کی کوشش کریں گے۔

ہنری کیسنجر نے خبردار کیا کہ یوکرین تنازعہ بڑھا تو مصنوعی ذہانت پرمبنی ہتھیاروں کا استعمال شروع ہو سکتا ہے، خطرے کوبھانپ کرہدف بنانے والے ہتھیار چلے تو نئی جنگ چھڑ جائے گی اور کمپیوٹروں نے حکمت عملی پرعمل کیا تو تہذیب کا تحفظ ناممکن ہو جائے گا۔

سابق امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ یوکرین معاملے پر سفارتکاری کا رستہ بظاہر پیچیدہ ضرور ہے تاہم بصیرت اور حوصلے سے سفارتکاری کی جانب سفرممکن ہے۔